Bharat Express

Asaduddin Owaisi

نشی کانت دوبے کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایک نئی بات کہی گئی کہ بنگلہ دیشی جھارکھنڈ میں داخل ہو گئے ہیں اور قبائلیوں کی آبادی کو کم کر رہے ہیں۔ جب جھارکھنڈ کی بنگلہ دیش سے سرحد نہیں ہے تو وہ کہاں سے آئے؟

سال 1966 میں اس وقت کی کانگریس حکومت نے آرایس ایس کے پروگراموں میں سرکاری ملازمین کے شامل ہونے پرپابندی لگائی تھی۔ اب حکومت نے اس پابندی کوہٹا دیا ہے۔ حکومت کے فیصلے پرمجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے حملہ کیا ہے۔

بتا دیں کہ اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے ایسا حکم جاری کیا ہے، جس سے سیاست گرم ہوگئی ہے۔ حکومت نے کانوڑ یاترا کے راستے پر کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والے تمام دکانداروں کو اپنا نام لکھنے کی ہدایت دی ہے۔

اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اس فیصلے سے پہلے یوپی کے مظفرنگر، پھرشاملی اور سہارنپور پولیس نے یہ فیصلہ لیا تھا، جس کی سیاسی پارٹیوں کی طرف سے سخت مخالفت کی جارہی تھی۔ اب یوگی آدتیہ ناتھ نے پورے یوپی میں یہ حکم نافذ کردیا ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہندوستان کے پانچ بڑے جھوٹوں میں سے ایک ہیں۔ سچ یہ ہے کہ 1951 میں آسام میں مسلمانوں کی آبادی 24.68 فیصد تھی۔

 یوپی کی مظفرنگرپولیس نےکانوڑیاترا 2024 سے متعلق ایک متنازعہ حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس سے سیاسی ہنگامہ آرائی ہورہی ہے۔ پولیس نے کانوڑ یاترا کے راستوں میں آنے والے سبھی ریسٹورنٹ، دکانوں، ہوٹلوں اورٹھیلے والوں سے اپنی دکان کے آگے نام لکھنے کی ہدایت دی ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش کی حکومت چھوا چھوت کو پرموٹ کر رہی ہے۔ مظفرنگر کے ڈھابوں سے مسلمانوں کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ کیا آپ ایک ہی طبقے کے لئے کام کریں گے؟

اترپردیش پولیس کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ کانوڑ یاترا کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ ایسے میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والی تمام کھانوں اور دکانوں اور گاڑیوں پر مالک کا نام لکھنے کے حکم کی توثیق کر دی گئی ہے، تاکہ کانوڑیوں کو پریشانی نہ ہو۔

ڈوڈہ میں دہشت گردانہ حملے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اویسی نے کشمیر کے ڈی جی پی پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، 'ڈی جی پی کو حکومت کے ترجمان کی طرح بات نہیں کرنی چاہیے، اگر وہ اتنے ہی اچھے ہیں تو انہیں بی جے پی میں شامل ہونا چاہیے۔'

روس دورے پر پہنچے وزیراعظم مودی سے اسدالدین اویسی نے مطالبہ کیا کہ انہیں جنگی علاقے میں پھنسے ہندوستانیوں کا موضوع بھی ولادیمیر پتن کے سامنے اٹھانا چاہئے۔