مہاراشٹرا انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کو لے کر مہا وکاس اگھاڑی میں اختلاف، اویسی کو لگ سکتا ہے جھٹکا
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے چیف اورحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کانوڑ یاترا سے متعلق مظفرنگر پولیس کے احکامات پر برہمی کا اظہارکیا ہے۔ کھانے پینے کی چیزوں والے ٹھیلوں پر دوکانداروں کے نام لکھنے کے معاملے پر انہوں نے انتظامیہ اور حکومت کو گھیرا ہے۔ اویسی نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ ان میں ہٹلرسماں گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اویسی نے سری نگرمیں محرم کے جلوس میں فلسطینی پرچم لہرانے والے حادثہ اور آسام کے سی ایم کے بیان پر بھی حملہ بولا ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش کی حکومت چھوا چھوت کوپرموٹ کررہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مظفرنگرکے ڈھابوں سے مسلمانوں کونوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ ان میں ہٹلرسماں گئے ہیں۔ کیا آپ ایک ہی طبقے کے لئے کام کریں گے۔
مسلمانوں کو سیکنڈ گریڈ سٹیزن بنانا چاہتے ہیں: اویسی
اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہندو تنظیموں کے دباؤ میں یہ سب کیا جا رہا ہے۔ یہ مسلمانوں کو سیکنڈ گریڈ سٹیزن (دوسرے درجے کا شہری) بنانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی کو مسلمانوں سے نفرت کیوں ہے؟ بی جے پی اپنی نفرت کا اظہار کررہی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف کھل کرآگئی ہے۔
اگر 40 فیصد مسلمان ہیں تو مسئلہ کیا ہے؟
اسدالدین اویسی نے کہا کہ ان کے جھوٹ کی وجہ سے پوری انتظامیہ مسلمانوں سے نفرت کر رہی ہے۔ اگر 40 فیصد مسلمان ہیں تو مسئلہ کیا ہے؟ تمہیں شرم آنی چاہئے کہ تم مسلمانوں سے نفرت کرتے ہو۔ انہوں نے کانوڑیاترا سے قبل مظفرنگرمیں گاڑیوں پر دکانداروں کے نام لکھے جانے کے معاملے پر بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس-