Bharat Express

Asaduddin Owaisi

چھتیس گڑھ وقف بورڈ کے چیئرمین سلیم راج نے ہفتہ کو مقامی صحافیوں سے بات چیت میں یہ بتایا تھا کہ ہر جمعہ کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل جو خطبہ دیا جاتا ہےاورمذہبی تقاریر کی جاتی ہیں اس میں کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہونی چاہیے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا، "ایکناتھ شنڈے اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ  وہ اب وزیر اعلی نہیں بننے والے ہیں۔ دیویندر فڑنویس بھی جانتے ہیں کہ وہ نہیں آئیں گے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ نریندر مودی نے بھی بلڈوزر راج کا جشن منایا ہے، جسے سپریم کورٹ نے آج "لاقانونیت کی صورتحال" قرار دیا ہے۔

اویسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستانی مسلم کمیونٹی کو اپنی آواز اٹھانے کے لیے ایک آزاد قیادت ہونی چاہیے۔ انہوں نے تین طلاق، وقف بورڈ اور یو اے پی اے جیسے مسائل پر مسلم سماج کے تئیں حکومت کی طرف سے اختیار کئے گئے نقطہ نظر پر تنقید کی۔

اے آئی ایم آئی ایم کے صدر نے دیویندر فڑنویس پر ایم ایل اے خریدنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، "دیویندر فڑنویس، آپ نے بہت سے ایم ایل اے خریدے ہیں، اسے چوری کہیں یا ڈکیتی۔

 انہوں نے پی ایم مودی کے بیان 'اگر انصاف  ہے تو بھارت سیف ہے،  حال ہی میں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے دھولے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے ایک ہیں تو سیف ہے کا  ' کا نعرہ دیا تھا۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت کے مجوزہ وقف ترمیمی بل پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ہندو مذہبی اداروں کے زیر کنٹرول زمین کا ڈیٹا بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وقف بورڈ کے بارے میں یہ افواہ پھیلانے والے بی جے پی اور سنگھ کو تھوڑا پڑھنا چاہئے۔

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے اس سلسلے میں ایک خط جاری کیا ہے۔ بی جے پی کی طرف سے جاری کردہ خط میں لکھا گیا ہے، ’’بھارتیہ جنتا پارٹی مہاراشٹر ریاستی یونٹ کی درخواست پر قومی صدر جگت پرکاش نڈا کے فیصلے کے مطابق، اتحادی جماعتوں کے امیدوار اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔‘‘

چین کے بارے میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ہندوستان اور چین مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر پٹرولنگ  سے متعلق ایک معاہدے پر رضامند ہوئے تھے۔

اسد الدین اویسی نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ اتراکھنڈ کے چمولی میں 15 مسلم خاندانوں کا بڑے پیمانے پر بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔