
اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کے دفتر میں اس وقت توڑ پھوڑ کی گئی جب انہوں نے مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم ایکناتھ شندے کے خلاف مبینہ ریمارکس کیے تھے۔ اب اس پر اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے سی ایم دیویندر فڑنویس سےسوال کیا ہے کہ کیا اب ان توڑ پھوڑ کرنے والوں کے گھروپر بلڈوزر چلے گا۔
ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا کہ جب کامیڈین کنال کامرا نے کسی کو غدار کہا تو ایکناتھ شندے کی پارٹی کے ارکان نے کہا کہ ہمارے لیڈر کو غدار کہا گیا اور ان کا دفتر گرا دیا گیا، اب ہم وزیراعلی دیویندر فڑنویس اور یوگی آدتیہ ناتھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا ان توڑ پھوڑ کرنے والوں کے گھر گرائے جائیں گے یا نہیں ،ناگ پور میں عرفان انصاری کو قتل کرنے والوں کے گھر گرائے جائیں گے؟ آپ صرف مسلمانوں کے گھر توڑ رہے ہو۔‘‘
‘ہم کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے’
کنال کامرا کو دھمکیاں دینے والوں کے گھر نہیں گرائے جا رہے ہیں۔توڑ پھوڑ کرنے والوں کو ضمانت مل گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایسا لگتا ہے جیسے پولیس ان کے ساتھ ہے۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ کوئی بھی زیادہ دیر اقتدار میں رہنے والا نہیں ہے، ہندوستان میں بادشاہوں کے محل ویران ہیں، تمہارے بھی محل بھی ویران ہوں گے، اگر تم یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم جھک جائیں گے تو یاد رکھیں کہ ہم صرف اللہ کے سامنے جھکتے ہیں، وقت کے یزیدیوں اور فرعون کے سامنے نہیں۔
توڑ پھوڑ کے معاملے میں 11 کو گرفتار کیا گیا تھا
آپ کو بتا دیں کہ اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کے دفتر میں توڑ پھوڑ کے معاملے میں 11 شیوسینکوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ کھار پولیس نے ان ملزمان کو باندرہ کورٹ میں پیش کیا۔ کھار پولیس نے اس معاملے میں کل 19 لوگوں کو نامزد کیا تھا اور 15 سے 20 دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ توڑ پھوڑ کے واقعے کے بعد پولیس نے شیوسینا کے 11 کارکنوں کو گرفتار کیاگیا۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔