'مسلمانوں کے بارے میں اتنا کچھ...'، اب آسام کے وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما پر برہم ہوئے اسد الدین اویسی
Asaduddin Owaisi On Himanta Biswa Sarma: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے آسام کے وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما کے اس تبصرہ پر جوابی حملہ کیا کہ ریاست میں مسلمانوں کی آبادی 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ہمنتا بسوا سرما کو ملک کے سب سے بڑے جھوٹوں میں سے ایک بتاتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ آپ مسلمانوں کی آبادی کو لے کر اتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہندوستان کے پانچ بڑے جھوٹوں میں سے ایک ہیں۔ سچ یہ ہے کہ 1951 میں آسام میں مسلمانوں کی آبادی 24.68 فیصد تھی۔ وہ جھوٹے ہیں اور آسام کے مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “2001 میں مسلمانوں کی آبادی 30.92 فیصد تھی اور 2011 کی مردم شماری میں یہ 34.22 فیصد تھی۔” اب اگر 2024 میں یہ 40 فیصد ہو جائے تو کیا ہوگا؟ ان کے جھوٹ کی وجہ سے پوری انتظامیہ مسلمانوں سے نفرت کر رہی ہے۔
असम के मुख्यमंत्री झूठे हैं और नफ़रत करते हैं असम के मुसलमानों से। इतना झूठ बोलते हैं कि इनकी झूठ की वजह से पूरा प्रशासन और ऑफिसर्स मुसलमानों से नफ़रत कर रहे हैं। – बैरिस्टर @asadowaisi #Assam #AsaduddinOwaisi #owaisi pic.twitter.com/L1ShrJbpdK
— AIMIM (@aimim_national) July 18, 2024
اسد الدین اویسی نے کیا سوال کیا؟
اسد الدین اویسی نے سوال کیا کہ اگر آسام میں 40 فیصد مسلمان ہیں تو اس میں غیر آئینی کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ آپ اقلیتوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟ آپ اس آبادی سے کیوں ڈرتے ہیں؟ وہ ہندوستانی ہیں۔ سیاسی طور پر آپ کو ہارنا چاہیے اور مجھے امید ہے کہ آپ آسام میں بری طرح ہاریں گے اور آپ کی پارٹی آسام میں تباہ ہو جائے گی۔ آپ کو 40 فیصد مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ درحقیقت، ہمنتا بسوا سرما نے بدھ (17 جولائی 2024) کو کہا تھا کہ آسام میں آبادیاتی تبدیلی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
-بھارت ایکسپریس