آسام حکومت نے آج ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے مسلم میرج ایکٹ کو منسوخ کر دیا ہے۔ ریاست کے وزیر اعلی ہمانتا بسواسرما نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یہ معلومات دی ہے۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا، “ہم نے بچپن کی شادی (چائلڈ میرج)کے خلاف اضافی تحفظات متعارف کروا کر اپنی بیٹیوں اور بہنوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔آج آسام کابینہ کی میٹنگ میں، ہم نے آسام ریپیلنگ بل 2024 کے ذریعے آسام مسلم شادی اور طلاق رجسٹریشن ایکٹ اور قواعد 1935 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
We have taken a significant step to ensure justice for our daughters and sisters by putting additional safeguards against child marriage.
In the meeting of the #AssamCabinet today we have decided to repeal the Assam Muslim Marriages and Divorce Registration Act and Rules 1935… pic.twitter.com/5rq0LjAmet
— Himanta Biswa Sarma (@himantabiswa) July 18, 2024
آج کابینہ سے منظوری کے بعد اب اس بل کو آسام قانون ساز اسمبلی کے اگلے مانسون اجلاس کے دوران اسمبلی میں غور کرنے کے لیے رکھا جائے گا۔ آسام کابینہ نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ریاست میں مسلم شادیوں کے رجسٹریشن کے لیے مناسب قانون سازی کی جائے، جس پر اسمبلی کے اگلے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔