Bharat Express

Assam Child Marriage:

ہمانتا بسوا سرما نے اس سے قبل اگست کے آغاز میں کہا تھا کہ ان کی حکومت 'لو جہاد' کے خلاف ایک قانون بنائے گی، جس میں قصورواروں کے لیے 'عمر قید' کی سزا ہوگی۔البتہ آج آسام کی کابینہ نے مسلم میرج رجسٹریشن بل 2024 کو منظوری دے دی ہے اس میں دو خصوصی دفعات ہیں۔

اب اس بل کو آسام قانون ساز اسمبلی کے اگلے مانسون اجلاس  کے دوران اسمبلی میں غور کرنے کے لیے رکھا جائے گا۔ آسام کابینہ نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ریاست میں مسلم شادیوں کے رجسٹریشن کے لیے مناسب قانون سازی کی جائے، جس پر اسمبلی کے اگلے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔

بی جے پی رہنما نے کہا کہ اگر بدرالدین اجمل انہیں اپنی شادی میں مدعو کرتے ہیں تو میں بھی اس میں شرکت کروں گا لیکن انتخابات کے بعد وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ قانون سب کے لیے یکساں ہوگا۔

اے آئی یو ڈی ایف ایم ایل اے نے ہمنتا بسوا سرما کو ڈکٹیٹر قرار دیا۔ انہوں نے کہا، بی جے پی حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے یہ تمام ہتھیار لا رہی ہے۔ ان قوانین کو ہٹا کر یہ لوگ مسلمانوں کے حقوق کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ بی جے پی ملک بھر سے مسلمانوں کو ہٹانا چاہتی ہے۔

آسام مسلم میرج اینڈ طلاق رجسٹریشن ایکٹ 1935 برطانوی دور میں نافذ کیا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت مسلمان اپنی مرضی کے مطابق اپنی شادی اور طلاق رجسٹر کروا سکتے ہیں۔ ریاستی حکومت مسلمانوں کو شادی اور طلاق رجسٹر کرنے کے لیے لائسنس دیتی تھی۔اب آسام میں قانون واپس لینے کے بعد کوئی بھی مسلمان اپنی مرضی سے شادی اور طلاق کے لیے اندراج نہیں کر سکے گا۔

آسام میں اب تک 2211 افراد کو چائلڈ میریج کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ آسام میں گوہاٹی، وشوناتھ، گولا پارا، کریم گنج، میری گاؤں، جورہاٹ میں کارروائی کی گئی ہے۔

آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ  کےصدر مولانا بدرالدین اجمل نے چائلڈ میرج کے خلاف مہم  کے تحت آسام میں کی جارہی گرفتاریوں پر وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما کو نشانہ بنایا