آسام کی ہمنتا بسوا سرما حکومت نے مسلم شادی اور طلاق کو منسوخ کر دیا ہے۔ اے آئی یو ڈی ایف سمیت تمام مسلم تنظیمیں آسام حکومت کے اس قدم کی مخالفت کر رہی ہیں۔ اے آئی یو ڈی ایف کے ایم ایل اے اشرف الحسین نے ہمنتا بسوا سرما کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے یہ تمام ٹولز لا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آسام میں مسلمانوں کو خطرہ ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اے آئی یو ڈی ایف کے رہنما اشرف الحسین نے کہا کہ ہم نے مسلم میرج اینڈ طلاق رجسٹریشن ایکٹ 1935 کو منسوخ کرنے کے کابینہ کے فیصلے کے خلاف تحریک التواء پیش کی تھی لیکن اسپیکر نے ہمیں اجازت نہیں دی۔ سپیکر اسمبلی نے ہمارا کیمرہ اور سپیکر بند کر دیا۔ انہوں نے صرف ہمانتا بسوا سرما کو ہندی میں تقریر کرنے کی اجازت دی۔ ہم مسلمانوں کے درد کو پہنچانا چاہتے تھے۔ اس قانون کو منسوخ کر کے وہ (بی جے پی) مسلم پرسنل لا کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ وہ ‘منوواد’ میں یقین رکھتے ہیں۔
#WATCH | Guwahati, Assam: AIUDF leader Ashraful Hussain says, “We brought an adjournment motion against the cabinet’s decision to repeal Muslim Marriage & Divorce Registration Act, 1935 but the Speaker didn’t allow us and he allowed only Himanta Biswa Sarma to give a speech in… pic.twitter.com/ylnHZvwE5w
— ANI (@ANI) February 26, 2024
اے آئی یو ڈی ایف ایم ایل اے نے ہمنتا بسوا سرما کو ڈکٹیٹر قرار دیا۔ انہوں نے کہا، بی جے پی حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے یہ تمام ہتھیار لا رہی ہے۔ ان قوانین کو ہٹا کر یہ لوگ مسلمانوں کے حقوق کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ بی جے پی ملک بھر سے مسلمانوں کو ہٹانا چاہتی ہے۔ یہ بی جے پی سب سے پہلے اقلیتوں کو ہٹانا چاہتی ہے۔ پھر ہم قبائلیوں اور او بی سی کو پکڑیں گے وہ صرف منووادی ایجنڈے پر یقین رکھتے ہیں۔ اس وقت آسام میں مسلم پرسنل لاء پر حملہ ہوا ہے۔ یہ پورے ملک میں ہوگا۔ آسام میں ہم مسلمان خطرے میں ہیں۔اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آسام میں آمریت نافذ ہو جائے گی۔ پھر یہ پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔ ہمنتا بسوا سرما ایک آمر کے طور پر جانے جائیں گے۔ ہمنتا بسوا سرما آسام کے وزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں، یہ جمہوریت کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں میں نہیں ،ہندوں میں زیادہ ہوتی ہے بچپن میں شادی،اپنے ہی جال میں پھنس گئے ہمنتا بسوا شرما
اس سے قبل آسام کے وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو شیئر کیا تھا۔جس میں انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم اس دکان کو مکمل طور پر بند نہیں کر دیتے جو آپ لوگوں نے مسلم کمیونٹی کی بیٹیوں کو برباد کرنے کے لیے کھولی ہے۔میں جب تک زندہ ہوں آسام میں کم عمری میں شادی نہیں ہونے دوں گا۔
بھارت ایکسپریس۔