Bharat Express

Himanta Biswa Sarma

انہوں نے کہا کہ وہ بیٹیوں کی حفاظت کی بات کرتے تھے لیکن منی پور میں ہر روز بیٹیوں کی عصمت دری ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی منی پور گئے، لیکن وہاں جانے کی ہمت پی ایم میں کیوں نہیں ہے؟ ایسا اس لیے، کیونکہ وہ جھوٹ بولتے ہیں۔ ان کی پول کھل گئی ہے۔ اس لیے ان کا گراف گر گیا ہے۔ ان کا جھوٹ ایسا ہے کہ اگر آسمان میں چیل اڑ رہا ہے، تو وہ بولیں گے کہ دیکھو بھینس اڑ رہی ہے۔

ہمانتا بسوا سرما نے کہا، کلپنا سورین کہتی ہیں کہ ہیمنت سورین سے بہتر دنیا میں کوئی نہیں ہے اور ہیمنت سورین کہتے ہیں کہ کلپنا سورین جیسی اچھی کوئی خاتون نہیں ہے۔

ہمنتا  بسوا سرما نے کہا، "آج جمشید پور ویسٹ میں کیا ہو رہا ہے۔ آہستہ آہستہ جمشید پور کی ڈیموگرافی بدل رہی ہے۔ جے ایم ایم اور کانگریس کی طاقت کیا ہے؟

رتن ٹاٹا نے 28 اپریل 2022 کو اپنی آخری عوامی تقریر کی۔ تب وہ آسام میں کینسر اسپتالوں کا افتتاح کرنے آئے تھے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور آسام کے وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما بھی اسٹیج پر موجود تھے۔

رپورٹ کے مطابق اس انہدامی کاروائی کے خلاف سونا پور کے ان لوگوں کی درخواست دائر کرتے ہوئے وکیل عدیل احمد نے کہا کہ ان کے گھروں کو پہلے کسی قسم کا کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ ان کے گھروں کو اچانک غیر قانونی تعمیرات قرار دے کر بلڈوزر بھی بھیجے گئے۔

آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے جمعہ کے روزسوشل میڈیا پرپوسٹ میں کہا تھا کہ دوگھنٹے کے جمعہ بریک ختم کرکے آسام حکومت نے تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بعد سے ہی آسام حکومت پرمسلسل سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

آسام کے سی ایم ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ جمعہ کے دو گھنٹے کے وقفے کو ختم کرکے، آسام اسمبلی نے ترقیاتی صلاحیت کو ترجیح دی ہے اور نوآبادیاتی بوجھ کے ایک اور نشان کو ختم کیا ہے۔ یہ رواج مسلم لیگ کے سید سعد اللہ نے 1937 میں شروع کیا تھا۔

اس بارے میں وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا تھا کہ "ہمارا مقصد صرف بچوں کی شادی کو ختم کرنا نہیں ہے بلکہ قاضی نظام کو بھی ختم کرنا ہے۔ ہم مسلم شادی اور طلاق کی رجسٹریشن کو سرکاری نظام کے تحت لانا چاہتے ہیں۔

آسام اسمبلی نے جمعرات کو مسلمانوں کی شادی اور طلاق کے لئے سرکاری رجسٹریشن لازمی کرنے کے لئے بل منظورکردیا ہے۔ اس بل کے منظورہونے سے آسام میں اب مسلمانوں کوشادی اورطلاق کا رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگیا ہے۔

گری راج سنگھ نے X پر لکھا کہ 'بنگلہ دیش کے مسلمانوں کو منصوبہ بند طریقے سے بنگال-جھارکھنڈ میں آباد کیا جا رہا ہے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش پہلے ہی بن چکے ہیں۔ بھارت کے اندر  اورپاکستان بنگلہ دیش بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اسے ہر حال میں روکنا ہوگا۔