Bharat Express

Himanta Biswa Sarma

جب آسام اسمبلی کے اندر اس معاملے پر ہنگامہ شروع ہوا اور اپوزیشن پارٹیوں نے پوچھا کہ اس کی ضرورت کیوں ہے تو سی ایم ہمانتا نے غصے سے کہا کہ وہ چائلڈ میرج پر پابندی لگا دیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب تک میں زندہ ہوں آسام میں چائلڈ میرج نہیں ہونے دوں گا۔

آسام کے بعد کیا اب بہار میں گائے کے گوشت پر پابندی لگے گی؟ یہ سوال اس لیے ہے کہ بی جے پی جو کہ نتیش حکومت کا حصہ ہے، نے اس کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے آسام حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس معاملے پر این ڈی اے میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج آسام کابینہ نے ریاست میں ہوٹلوں، ریستوراں اور عوامی مقامات پر گائے کے گوشت پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ بیٹیوں کی حفاظت کی بات کرتے تھے لیکن منی پور میں ہر روز بیٹیوں کی عصمت دری ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی منی پور گئے، لیکن وہاں جانے کی ہمت پی ایم میں کیوں نہیں ہے؟ ایسا اس لیے، کیونکہ وہ جھوٹ بولتے ہیں۔ ان کی پول کھل گئی ہے۔ اس لیے ان کا گراف گر گیا ہے۔ ان کا جھوٹ ایسا ہے کہ اگر آسمان میں چیل اڑ رہا ہے، تو وہ بولیں گے کہ دیکھو بھینس اڑ رہی ہے۔

ہمانتا بسوا سرما نے کہا، کلپنا سورین کہتی ہیں کہ ہیمنت سورین سے بہتر دنیا میں کوئی نہیں ہے اور ہیمنت سورین کہتے ہیں کہ کلپنا سورین جیسی اچھی کوئی خاتون نہیں ہے۔

ہمنتا  بسوا سرما نے کہا، "آج جمشید پور ویسٹ میں کیا ہو رہا ہے۔ آہستہ آہستہ جمشید پور کی ڈیموگرافی بدل رہی ہے۔ جے ایم ایم اور کانگریس کی طاقت کیا ہے؟

رتن ٹاٹا نے 28 اپریل 2022 کو اپنی آخری عوامی تقریر کی۔ تب وہ آسام میں کینسر اسپتالوں کا افتتاح کرنے آئے تھے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور آسام کے وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما بھی اسٹیج پر موجود تھے۔

رپورٹ کے مطابق اس انہدامی کاروائی کے خلاف سونا پور کے ان لوگوں کی درخواست دائر کرتے ہوئے وکیل عدیل احمد نے کہا کہ ان کے گھروں کو پہلے کسی قسم کا کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ ان کے گھروں کو اچانک غیر قانونی تعمیرات قرار دے کر بلڈوزر بھی بھیجے گئے۔

آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے جمعہ کے روزسوشل میڈیا پرپوسٹ میں کہا تھا کہ دوگھنٹے کے جمعہ بریک ختم کرکے آسام حکومت نے تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بعد سے ہی آسام حکومت پرمسلسل سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

آسام کے سی ایم ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ جمعہ کے دو گھنٹے کے وقفے کو ختم کرکے، آسام اسمبلی نے ترقیاتی صلاحیت کو ترجیح دی ہے اور نوآبادیاتی بوجھ کے ایک اور نشان کو ختم کیا ہے۔ یہ رواج مسلم لیگ کے سید سعد اللہ نے 1937 میں شروع کیا تھا۔