Bharat Express

Assam Beef Ban: آسام کے بعد اب بہار میں بھی بیف پر لگے گی پابندی؟ آمنے سامنے آئے بی جے پی-جے ڈی یو کے کارکن!

آسام کے بعد کیا اب بہار میں گائے کے گوشت پر پابندی لگے گی؟ یہ سوال اس لیے ہے کہ بی جے پی جو کہ نتیش حکومت کا حصہ ہے، نے اس کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے آسام حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس معاملے پر این ڈی اے میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔

آسام کے بعد اب بہار میں بھی بیف پر لگے گی پابندی؟ آمنے سامنے آئے بی جے پی-جے ڈی یو کے کارکن!

Assam Beef Ban: آسام کی ہمانتا بسوا سرما حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ آسام حکومت نے پوری ریاست میں بیف پر پابندی لگا دی ہے۔ آسام میں ہوٹلوں، ریستورانوں اور عوامی مقامات پر گائے کے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ آسام کے بعد کیا اب بہار میں گائے کے گوشت پر پابندی لگے گی؟ یہ سوال اس لیے ہے کہ بی جے پی جو کہ نتیش حکومت کا حصہ ہے، نے اس کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے آسام حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس معاملے پر این ڈی اے میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔ جے ڈی یو اور بی جے پی دونوں پارٹیاں آمنے سامنے نظر آرہی ہیں۔

بی جے پی ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر بچول نے بہار میں گائے کے گوشت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے آسام حکومت کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔ بچول نے جمعہ (06 دسمبر) کو اے بی پی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آسام میں ہندو برادری کے لوگوں کے عقیدے کا احترام کیا گیا ہے۔ بہار کے کروڑوں لوگ گائے پر یقین رکھتے ہیں۔ اس کا قتل کسی طور بھی جائز نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جانوروں کی اسمگلنگ ہوتی ہے۔

بچول نے مزید کہا کہ بہار میں جو بھی گائے کا گوشت بیچتا ہے اسے سخت ترین سزا ملنی چاہئے۔ کھلے عام فروخت ہوتا ہے۔ مزہب سے کھیلنے کا کسی کو حق نہیں۔ اس سے معاشرے میں تناؤ پھیلے گا۔ بہار میں لائیو سٹاک پروٹیکشن ایکٹ 1956 ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جاتا۔

جے ڈی یو نے اس معاملے پر کیا کہا؟

جے ڈی یو کے ایم ایل سی خالد انور نے اس پر بڑا بیان دیا ہے۔ خالد انور نے اے بی پی نیوز سے بات کے دوران کہا کہ آسام کے سی ایم ہمانتا بسوا سرما کی سوچ منفی ہے۔ بیف پر پابندی این ڈی اے کا ایجنڈا نہیں ہے۔ آسام میں مسلمان اور عیسائی ہیں جن کی خوراک ایک جیسی ہے۔ اب وہ لوگ کیا کریں گے؟ آسام حکومت کا فیصلہ درست نہیں ہے۔ بہار میں گائے کے گوشت پر پابندی نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں- Weather Update: یوپی سمیت ان ریاستوں میں سردی کی لہر کی وارننگ، جانئے دہلی میں کیسا رہے گا موسم

خالد انور نے کہا کہ بہار بی جے پی میں کچھ ایسے لوگ ہیں جن کی سوچ آسام کے وزیراعلیٰ جیسی ہے۔ وہی لوگ یہاں پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہم 19 سال سے بہار میں حکومت چلا رہے ہیں۔ ہم نے کبھی ایسی باتوں پر توجہ نہیں دی۔ کیا ہمانتا گوا، منی پور اور اروناچل میں اس پر پابندی لگا سکتے ہیں؟

-بھارت ایکسپریس