Bharat Express

JDU

پرگتی یاترا کے دوسرے مرحلے میں ہفتہ کو گوپال گنج پہنچنے والے سی ایم نتیش کمار نے بہار میں جاری سیاسی قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا ہے۔

مرکزی وزیرراجیو رنجن  (للن سنگھ) نے کہا ہے کہ این ڈی اے کے ساتھ الائنس میں جے ڈی یو دہلی اسمبلی الیکشن لڑے گی۔ کیجریوال کا پروانچل اور بہارکے لوگوں کے تئیں جو محبت نظرآرہی ہے، اسے ویڈیو اورآڈیوایکسپوز کرے گی۔ 

بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ اس سے خواتین خوشحال ہوں گی۔

آسام کے بعد کیا اب بہار میں گائے کے گوشت پر پابندی لگے گی؟ یہ سوال اس لیے ہے کہ بی جے پی جو کہ نتیش حکومت کا حصہ ہے، نے اس کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے آسام حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس معاملے پر این ڈی اے میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔

 کشن گنج میں جلسہ کے دوران سابق راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ اگرمسلمانوں نے نتیش کمارکوووٹ نہیں دیا تووہ غدارکہلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں نے تیرکا بٹن دبایا تووہ گنہگارہوسکتے ہیں، لیکن غدارنہیں۔

مرکزی وزیر للن سنگھ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ نہیں دیتی ہے، لیکن وزیر اعلیٰ نتیش کمار سب کے لیے کام کرتے ہیں۔

گیا ضلع کی بیلا گنج سیٹ پر اس بار بھی این ڈی اے اورانڈیا اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ یہ واحد سیٹ ہے جس پر آر جے ڈی سپریمو لالو یادو خود انتخابی مہم کے لیے آئے تھے کیونکہ یہ راشٹریہ جنتا دل کی روایتی سیٹ مانی جاتی ہے۔

جے ڈی یو کے ترجمان نیرج کمار نے نالندہ یونیورسٹی میں مہلوک کی ایک آنکھ غائب ہونے کے معاملے کو افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے فوری کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نالندہ میڈیکل کالج اسپتال میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔

پرشانت کشور نے کہا کہ اسمارٹ میٹر لگانے کے بعد بجلی کے بلوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور اس اضافے کی وجہ سے غریب خاندان اپنے بل ادا نہیں کر پا رہے ہیں۔ لالو یادو اور نتیش کمار نے گزشتہ 35 سالوں سے بہار کو ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرکے حکومت کی۔

بی جے پی کی بہار یونٹ کے صدر دلیپ جیسوال نے کہا کہ آر جے ڈی اور کانگریس میں لیڈروں اور کارکنوں کا کوئی احترام نہیں ہے۔ ان دونوں جماعتوں کے لیڈران ذاتی عزائم کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسے میں ان کی پارٹی زوال پذیر ہے۔ جبکہ این ڈی اے کی طاقت ووٹر اور کارکنان ہیں۔