Bharat Express

JDU

جے ڈی یو کے ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ ایگزیکٹو میٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا ہے کہ 2025 میں جے ڈی یو کا وجود ختم ہو جائے گا۔

سی ایم نتیش کمار نے باپو ٹاور کا معائنہ کیا اور میڈیا کو اس کے بارے میں بتایا۔ باپو ٹاور کا معائنہ کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں اسے ایک ماہ کے اندر مکمل کریں۔

نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے دیویش چندرٹھاکرنے کہا ہے کہ سب سے زیادہ کام میں نے یادو اور مسلم سماج کا کیا، لیکن الیکشن میں ان لوگوں نے بغیر کسی وجہ کے انہیں ووٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس سماج کے لوگ کرانے آتے ہیں تو چائےناشتہ ضرور کرائیں گے، لیکن ان کا کام نہیں کریں گے۔

آر جے ڈی نے پی ایم مودی کے ذریعہ نالندہ یونیورسٹی کے نئے کیمپس کے افتتاح پر تنقید کی ہے۔ ترجمان شکتی سنگھ یادو نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نالندہ یونیورسٹی کا افتتاح کرنے نہیں آئے تھے، وہ کیمپس کا دورہ کرنے آئے تھے۔ وہ ناریل توڑ رہے ہیں اور ربن کاٹ رہے ہیں۔ وہ فوٹو سیشن کروانے آئے تھے۔

مرتیونجے تیواری نے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ جب تیجسوی یادو جرائم پر قابو پانے کے لیے کہتے ہیں تو یہ لوگ ان کا مذاق اڑاتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ لوگ جرائم پر قابو نہیں پا سکتے اور وہ مجرموں کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں۔

جنتا دل (یونائیٹڈ) کے رہنما کے سی تیاگی نے ہفتہ کو کہا کہ جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی این ڈی اے میں حلیف ہیں اور وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار کی حمایت کریں گے۔

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے این ڈی اے حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے مودی کی اقلیت والی حکومت کو منتخب کیا ہے اور یہ الائنس کی حکومت کبھی بھی گرسکتی ہے، جس کے بعد جنتا دل یونائیٹیڈ کے لیڈرکے سی تیاگی نے ملیکا ارجن کھڑگے کی بیان کی مذمت کرتے ہوئے بدامنی کا ماحول بنانے کی کوشش کا الزام لگایا۔

روپولی ایم ایل اے بیما بھارتی نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر پورنیہ سے لوک سبھا الیکشن لڑا تھا۔ حالانکہ، انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ انتخابات سے کچھ ہی دن پہلے وہ جے ڈی یو چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہوگئی تھیں۔

کے کے پاٹھک ایک سخت افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ نہ صرف تنازعات میں گھرے رہے ہیں بلکہ محکمہ تعلیم میں تبدیلیاں لانے کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔

مرکز میں اقلیتی محکمہ کا وزیر نہ بنائے جانے پر زماں خان نے کہا کہ ابھی بہت ساری چیزیں ہونی باقی ہیں۔ وزارت میں توسیع ہوئی تو اس بات کو ضرور مدنظر رکھا جائے گا، ابھی بہت توسیع باقی ہے۔