بہارکے روپولی میں نتیش کمار اور تیجسوی یادو کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
بہارمیں روپولی سیٹ پرضمنی الیکشن کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ این ڈی اے الائنس اورانڈیا الائنس دونوں کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سیٹ پرآزاد امیدوار شنکرسنگھ نے جیت حاصل کی۔ جے ڈی یورکن اسمبلی بیما بھارتی کے استعفیٰ دینے کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی تھی، جس کے بعد بیما بھارتی آرجے ڈی کے ٹکٹ پر لوک سبھا کا الیکشن لڑیں، لیکن الیکشن ہارگئیں۔ الیکشن ہارنے کے بعد اسی سیٹ سے واپس آرجے ڈی نے انہیں امیدوار بنایا تھا۔ آرجے ڈی امیدوار بیما بھارتی تیسرے نمبر پررہیں، جبکہ جے ڈی یو کے کلادھرمنڈل دوسرے مقام پر رہے۔
کبھی کوسی کے علاقے میں نارتھ لائبریشن آرمی چلانے والے شنکرسنگھ نے بہار کے سبھی سیاسی ہستیوں کو مات دیتے ہوئے روپولی اسمبلی کا ضمنی الیکشن جیت لیا ہے۔ روپولی میں آرجے ڈی اور جے ڈی یو دونوں نے گنگوتا ذات کے امیدوار یعنی انتہائی پسماندہ کو ٹکٹ دیا تھا۔ حالانکہ سبھی ذات پات پرمبنی حالات کو توڑتے ہوئے آزاد امیدوار شنکرسنگھ نے جیت درج کی۔
بیما بھارتی کے استعفیٰ کے بعد ہوئے الیکشن
روپولی ضمنی الیکشن کو بہار میں اقتدار کا کوارٹرفائنل مانا جا رہا ہے۔ بہارمیں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونا ہے۔ روپولی سیٹ، جے ڈی یو رکن اسمبلی رہیں بیما بھارتی کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی۔ بیما بھارتی 2000 میں روپولی سے آزاد رکن اسمبلی بنی تھیں، جس کے بعد 2005 سے بیما بھارتی مسلسل جے ڈی یو کی ٹکٹ پر رکن اسمبلی رہی ہیں۔ اس بارلوک سبھا الیکشن لڑنے کے لئے بیما بھارتی نے داؤں کھیلا، جے ڈی یو سے استعفیٰ دے کرآرجے ڈی خیمے میں چلی گئی تھیں۔ آرجے ڈی نے انہیں پورنیہ سے اپنا امیدوار بنایا تھا۔
بیمابھارتی لوک سبھا الیکشن ہارگئیں، لیکن بیما بھارتی کے رکن اسمبلی عہدے سے استعفیٰ دینے سے خالی ہوئی روپولی سیٹ پر ہوئے ضمنی الیکشن میں آرجے ڈی نے بیما بھارتی کو اپنا امیدوار بنایا۔ بیما بھارتی اورپپویادومیں پورنیہ سیٹ سے متعلق کافی رسہ کشی دیکھنے کوملی بلکہ لڑائی بھی ہوئی۔ پپو یادو کو آزاد امیدوار کے طورپرالیکشن لڑنا پڑا، جبکہ پورنیہ سے آزاد امیدوارالیکشن جیتنے کے بعد اب پپویادو، روپولی ضمنی الیکشن میں بیما بھارتی کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے ضرور نظرآئے۔
نہ انڈیا اور نہ ہی این ڈی اے کو ملی کامیابی
روپولی میں نتیش کمار، وجے سنہا، سمراٹ چودھری، چراغ پاسوان، جیتن رام مانجھی نے جے ڈی یو امیدوار کے لئے انتخابی مہم چلائی۔ وہیں انڈیا الائنس کی طرف سے تیجسوی یادو سمیت کانگریس نے بھی خود محنت کی۔ اس کے باوجود بہار میں این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے لئے یہ ہار ایک بڑا سبق ہے۔ حالانکہ آزاد امیدوار شنکرسنگھ کی انتخابی تشہیرکے دوران بھی یہ بحث ہوتی رہی کہ الیکشن جیتنے کے بعد شنکر سنگھ این ڈی اے خیمے میں ہی رہیں گے۔ شنکر سنگھ لمبے وقت تک لوک جن شکتی پارٹی سے جڑے رہے ہیں۔
الیکشن کا سیمی فائنل
بہارمیں آئندہ سال اسمبلی الیکشن کے فائنل الیکشن ہوگا۔ اس سے پہلے بہارمیں اقتارکا سیمی فائنل ہونا بھی باقی ہے۔ لوک سبھا الیکشن میں بہار کے چاراراکین اسمبلی (جیتن رام مانجھی، آرجے ڈی کے سدھاکرسنگھ، سریندریادواورسی پی آئی (ایم ایل) کے سداما سنگھ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ ان تینوں سیٹوں پر بھی ضمنی الیکشن ہوں گے، جسے الیکشن کا سیمی ائنل مانا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔