Bharat Express

NDA Alliance

مرکزی وزیرقانون نے ضابطے کے مطابق اس بل کو جے پی سی میں بھیجنے کی سفارش کی جس کو لوک سبھا اسپیکر نے منظور کرتے ہوئے جے پی سی میں بھیجنے کا اعلان کردیا ،ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس بل سے متعلق جے پی سی کا پورا خاکہ جلد تیار کردیا جائے گا۔

ٹی ایم سی کے ایم پی کلیان بنرجی نے کہا کہ  ون نیشن ون الیکشن بل آئین کے بنیادی ڈھانچے کو متاثر کرتا ہے۔ آرٹیکل 82 اور ذیلی آرٹیکل 5 تمام اختیارات الیکشن کمیشن کو دے رہا ہے۔ آپ اس بھرم میں مت رہیے،قیامت تک کوئی ایک پارٹی مکمل طور پر حکومت نہیں کر سکتی۔

حکومت نے حال ہی میں لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ وزارت خزانہ نے 3 دسمبر 2024 کو کہا ہے کہ مستقبل قریب میں آٹھویں تنخواہ کمیشن کی تشکیل کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

 کشن گنج میں جلسہ کے دوران سابق راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ اگرمسلمانوں نے نتیش کمارکوووٹ نہیں دیا تووہ غدارکہلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں نے تیرکا بٹن دبایا تووہ گنہگارہوسکتے ہیں، لیکن غدارنہیں۔

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں ووٹنگ کے بعد اب باری ایگزٹ پول کی ہے۔ مہاراشٹراور جھارکھنڈ میں دو طرح کے ایگزٹ پول دکھائی دے رہے ہیں۔ کچھ ایگزٹ پول میں دونوں ریاستوں میں بی جے پی الائنس کی حکومت بننے جا رہی ہے، جبکہ کچھ ایگزٹ پول میں انڈیا الائنس کی حکومت بن سکتی ہے۔

جمئی سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ارون بھارتی نے میڈیا سے کہا تھا کہ این ڈی اے سے ہمارا الائنس صرف بہارالیکشن اورلوک سبھا الیکشن سے متعلق ہے۔

مہاراشٹرمیں اسی سال اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ اس سے پہلے سیٹوں کی تقسیم سے متعلق میٹنگوں کا دورجاری ہے۔ وہیں اجیت پوارنے کہا ہے سیٹوں کی تقسیم سے متعلق وہ دوبارہ میٹنگ کریں گے، جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ کون کس سیٹ سے الیکشن لڑے گا۔

شیوسینا لیڈرکے بیان پربی جے پی کے وزیررویندر چوہان نے کہا کہ رام داس کدم ایک سینئرلیڈر ہیں اوراس طرح کی زبان ان کو زیب نہیں دیتی۔

کئی ریاستوں میں ہوئے اسمبلی الیکشن کے نتائج آج سامنے آگئے ہیں۔ لوک سبھا الیکشن کے بعد اسمبلی ضمنی الیکشن میں بھی این ڈی اے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ 13 میں سے محض 2 سیٹوں پر ہی این ڈی اے کو کامیابی ملی۔ آئیے جانتے ہیں کہ کس سیٹ سے کسے جیت ملی۔

کبھی کوسی کے علاقے میں نارتھ لائبریشن آرمی چلانے والے شنکرسنگھ نے بہارکے سبھی سیاسی شخصیات کوہراتے ہوئے روپولی اسمبلی الیکشن کا ضمنی الیکشن جیت لیا ہے۔ روپولی میں آرجے ڈی اور جے ڈی یو دونوں نے گنگوتا ذات کے امیدواریعنی پسماندہ طبقے سے امیدواراتارا تھا۔