Bharat Express

NDA Alliance

کئی ریاستوں میں ہوئے اسمبلی الیکشن کے نتائج آج سامنے آگئے ہیں۔ لوک سبھا الیکشن کے بعد اسمبلی ضمنی الیکشن میں بھی این ڈی اے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ 13 میں سے محض 2 سیٹوں پر ہی این ڈی اے کو کامیابی ملی۔ آئیے جانتے ہیں کہ کس سیٹ سے کسے جیت ملی۔

کبھی کوسی کے علاقے میں نارتھ لائبریشن آرمی چلانے والے شنکرسنگھ نے بہارکے سبھی سیاسی شخصیات کوہراتے ہوئے روپولی اسمبلی الیکشن کا ضمنی الیکشن جیت لیا ہے۔ روپولی میں آرجے ڈی اور جے ڈی یو دونوں نے گنگوتا ذات کے امیدواریعنی پسماندہ طبقے سے امیدواراتارا تھا۔

مہاراشٹر کے ایم ایل سی الیکشن میں پہلے سے ہی خدشہ ظاہرکیا جا رہا تھا کہ کسی نہ کسی کا کھیل بگڑ سکتا ہے۔ اب جب نتیجے آگئے ہیں توب سے بڑا جھٹکا شرد پوارکولگا ہے۔

اگر نتیش اور نائیڈو دونوں بی جے پی کو چھوڑ دیتے ہیں تو این ڈی اے اکثریت کا ہندسہ عبور نہیں کر پائے گا۔ پھر کیا ہوگا؟ پھر سیاست ہوگی، جو اس ملک کی جمہوریت کو مزید خوبصورت بنا دے گی۔ کیونکہ پھر وہ چھوٹی پارٹیاں کارآمد ہوں گی جو کسی کے ساتھ نہیں ہے۔

کانگریس کی قیادت میں انڈیااتحاد اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی  ہے۔ اب تک کے رجحانات میں کانگریس 98 سیٹوں پر، سماج وادی پارٹی 34 سیٹوں پر، ڈی ایم کے 20 سیٹوں پر، شیوسینا ادھو دھڑا 11 سیٹوں پر، این سی پی پوار دھڑا 8 سیٹوں پر، سی پی آئی 5 سیٹوں پر اور آر جے ڈی چار سیٹوں پر آگے ہے۔

اپوزیشن نے ایگزٹ پول کے نتائج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ اس دوران مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے اپوزیشن پر جوابی حملہ کیا ہے۔

ہندوستانی سیاست کے پیچیدہ میدان میں، جہاں خاندانی وراثت اکثر میرٹ پر حاوی رہتی ہے، بی جے پی ایک تبدیلی کی قوت کے طور پر ابھری ہے، جس نے حکمرانی کے لیے اپنے جامع نقطہ نظر کے ساتھ روایتی اصولوں کو چیلنج کیا ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے لئے بہارمیں پیرکو این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ کا اعلان ہوا۔ بی جے پی  کو  17 سیٹیں ملی ہیں جبکہ   40 لوک سبھا سیٹوں والے بہارمیں  سی ایم  نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو 16 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔

بی جے پی یوپی کور کمیٹی کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور یوپی بی جے پی صدر بھوپیندر چودھری بی جے پی ہیڈ کوارٹر سے باہرنکل چکے ہیں۔

بہارمیں بی جے پی 17 سیٹوں پر، جے ڈی یو 16 سیٹوں پرلڑے گی جبکہ 5 سیٹیں چراغ پاسوان کو ملی ہیں۔ 1-1 سیٹ اوپیندرکشواہا اور جیتن رام مانجھی کے کھاتے میں گئی ہے۔ جبکہ پشوپتی پارس کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔