Bharat Express

RJD

بہارمیں آرجے ڈی رکن اسمبلی بھائی ویریندرکے بیان سے سیاسی سرگرمیاں تیزہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہارمیں کھیلا ہوا ہے اور آگے بھی ہوگا، سیاست صورتحال کا کھیل ہے۔

بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ اس سے خواتین خوشحال ہوں گی۔

چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے 9 مارچ تک آٹھ ٹیموں کے درمیان کھیلی جانی ہے۔ توقع ہے کہ اس مقابلے کے لیے ہائبرڈ ماڈل اپنایا جائے گا۔ ساتھ ہی ہندوستانی کرکٹ ٹیم گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کا دورہ نہیں کر رہی ہے۔ اس حوالے سے سیاسی جماعتوں میں ماضی میں بھی بیان بازی ہوتی رہی ہے۔

مرکزی وزیر للن سنگھ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ نہیں دیتی ہے، لیکن وزیر اعلیٰ نتیش کمار سب کے لیے کام کرتے ہیں۔

گیا ضلع کی بیلا گنج سیٹ پر اس بار بھی این ڈی اے اورانڈیا اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ یہ واحد سیٹ ہے جس پر آر جے ڈی سپریمو لالو یادو خود انتخابی مہم کے لیے آئے تھے کیونکہ یہ راشٹریہ جنتا دل کی روایتی سیٹ مانی جاتی ہے۔

جے ڈی یو کے ترجمان نیرج کمار نے نالندہ یونیورسٹی میں مہلوک کی ایک آنکھ غائب ہونے کے معاملے کو افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے فوری کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نالندہ میڈیکل کالج اسپتال میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔

بہارمیں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اوراس سے قبل یہ آخری چھٹھ ہے۔ ایسے میں بی جے پی سرگرم ہوگئی ہے اور جے پی نڈا میدان میں اتر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار پہلے ہی سرگرم نظر آ رہے ہیں۔

پرشانت کشور نے کہا کہ اسمارٹ میٹر لگانے کے بعد بجلی کے بلوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور اس اضافے کی وجہ سے غریب خاندان اپنے بل ادا نہیں کر پا رہے ہیں۔ لالو یادو اور نتیش کمار نے گزشتہ 35 سالوں سے بہار کو ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرکے حکومت کی۔

بی جے پی کی بہار یونٹ کے صدر دلیپ جیسوال نے کہا کہ آر جے ڈی اور کانگریس میں لیڈروں اور کارکنوں کا کوئی احترام نہیں ہے۔ ان دونوں جماعتوں کے لیڈران ذاتی عزائم کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسے میں ان کی پارٹی زوال پذیر ہے۔ جبکہ این ڈی اے کی طاقت ووٹر اور کارکنان ہیں۔

ہیمنت سورین کے اعلان کے بعد آر جے ڈی نے باغیانہ لہجہ اپنایا ہے۔ پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی منوج جھا نے کہا، "جب پارٹی کے تمام لیڈر رانچی میں موجود ہیں، تو ہمیں اس بات سے دکھ ہے کہ ہمیں اتحاد بنانے کے عمل میں شامل نہیں کیا گیا۔