Bharat Express

CM Nitish Kumar

پرشانت کشور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ذہنی حالت کی جانچ ہونی چاہئے۔ 13 کروڑ عوام کا سربراہ کتنا صحت مند ہے یہ سب کو پتہ ہونا چاہئے۔ اگر وزیراعلیٰ کی طبیعت ٹھیک نہیں تو انتخابات میں ابھی 11 ماہ باقی ہیں۔ بہار کو 11 مہینے کون چلائے گا، عوام کو معلوم ہونا چاہئے۔

انتخابات کے اعلان سے پہلے تیجسوی یادو نے بہار میں ’’مائی بہین مان یوجنا‘‘ کا اعلان کیا ہے۔ تیجسوی نے کہا کہ ہماری حکومت بننے کے بعد ’’مائی بہین مان یوجنا‘‘ شروع کی جائے گی جس میں بہار کی خواتین کو ماہانہ 2500 روپے ملیں گے۔

تیجسوی یادو نے خود کو ریاست کے لوگوں کا بیٹا، بھائی اور دوست بتاتے ہوئے یقین دلایا کہ بہار کو اس مقام پر لے جا کر کھڑا کیا جائے گا، جہاں سے ترقی کا سورج اور ترقی کا آسمان قریب نظر آئے گا۔

ذرائع کے مطابق پی ایم مودی سے آج چار بجے ملاقات طے تھی ،لیکن عین وقت پر یہ ملاقات منسوخ ہوگئی۔ حالانکہ اس کی کوئی خاص وجہ سامنے نہیں آئی۔ اس کے بعد ایک دوسری ملاقات بی جے پی صدر جے پی نڈا سے طے تھی۔

گرینڈ الائنس کے 17 ماہ کے دور کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں کئی اہم کام ہوئے۔ پانچ لاکھ لوگوں کو نوکریاں دی گئیں اور ذات پات کی مردم شماری کرائی گئی۔ اسی بنیاد پر ریزرویشن کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

بہارمیں آرجے ڈی رکن اسمبلی بھائی ویریندرکے بیان سے سیاسی سرگرمیاں تیزہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہارمیں کھیلا ہوا ہے اور آگے بھی ہوگا، سیاست صورتحال کا کھیل ہے۔

دراصل یہ پورا معاملہ حاجی پور مہوا بلاک علاقے کے حسن پور اوستی ہائی اسکول کا ہے۔ یہاں تعینات بی پی ایس سی ٹیچر جتیندر کمار سنگھ کو محکمہ تعلیم نے اس بنیاد پر چھٹی دے دی ہے کہ وہ حاملہ ہے۔

بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ اس سے خواتین خوشحال ہوں گی۔

Pranav Adani نے کہا، "ہم بہار میں اسٹریٹجک انفراسٹرکچر کی ترقی میں ممکنہ طور پر 1,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں ،جیسے کہ گتی شکتی ریلوے ٹرمینل، ان لینڈ کنٹینر ڈپو (ICD) اور اسپیئر پارٹس انڈسٹریل گودام"۔

جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ اگرانہوں نے اقتدارمیں بنے رہنے کے لئے وقف ترمیمی بل پرمرکزی حکومت کی حمایت کی تومسلمانوں کی پیٹھ میں خنجرگھوپنے جیسا ہوگا۔