Bharat Express

CM Nitish Kumar

جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری آفاق احمد خان کے ذریعہ جاری کردہ خط میں لکھا گیا ہے کہ 'جنتا دل (یونائیٹڈ) کے قومی صدر نتیش کمار (وزیر اعلیٰ بہار) نے راجیو رنجن پرساد کو قومی ترجمان کے عہدے پر مقرر کیا ہے۔

آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے جمعہ کے روزسوشل میڈیا پرپوسٹ میں کہا تھا کہ دوگھنٹے کے جمعہ بریک ختم کرکے آسام حکومت نے تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بعد سے ہی آسام حکومت پرمسلسل سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

شیام رجک چھ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور پھلواری علاقے میں ان کا کافی اثر و رسوخ سمجھا جاتا ہے۔ حالانکہ، آر جے ڈی نے انہیں 2020 کے اسمبلی انتخابات میں پھلواری سیٹ سے ٹکٹ نہیں دیا۔ اس کے بعد انہیں 2022 قانون ساز کونسل میں ٹکٹ دینے پر بھی غور نہیں کیا گیا۔

پارلیمنٹ میں جے ڈی یو کی طرف سے دی گئی حمایت کے بارے میں زماں خان نے کہا، ’’جے ڈی یو لیڈروں نے صرف اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، یہ حمایت نہیں ہے۔ اگر یہ فیصلہ حتمی فیصلہ ہوتا تو ہمارے لیڈران نے کمیٹی نہیں بنائی ہوتی۔ ہمارے لیڈران اقلیتی برادری کا نقصان نہیں ہونے دیں گے۔‘‘

نتیش حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ پٹنہ صدر زون کو چار حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بہار ایگریکلچرل سروس زمرہ شماریات کے گروپ اے اور بی کے عہدے بنائے جائیں گے۔

نتیش کمار نے مزید کہا کہ ریاست کے نوجوانوں کو مسلسل سرکاری نوکریاں فراہم کی جارہی ہیں۔ سال 2020 میں  10 لاکھ نوکریاں اور 10 لاکھ روزگار فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ بات میں نے بھی کہی تھی۔

لالو یادو نے لکھا، "مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سرن کے دریا پور میں واقع ریل وہیل پلانٹ میں 2 لاکھ سے زیادہ ریل پہیوں کا ریکارڈ تیار کیا گیا۔ ہم نے  ریلوے کا وزیر ہوتے ہوئے اس کا سنگ بنیاد 29 جولائی 2008 کو رکھا تھا۔

پولیس کے مطابق 16 جولائی کو ہی سی ایم او کے آفیشل میل آئی ڈی پر ایک میل آیا تھا کہ سی ایم او کو بم سے اڑا دیا جائے گا۔ بہار کی خصوصی پولیس بھی اس کا کچھ نہیں کر سکتی۔ اسے ہلکے سے لینے کی کوشش نہ کریں۔

وزیراعلیٰ نے عوام سے خراب موسم کے دوران مکمل احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔ خراب موسم کی صورت میں اپنے آپ کو آسمانی بجلی سے بچانے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ تجاویز پر عمل کریں۔ گھر پر رہیں اور خراب موسم میں محفوظ رہیں۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ نے بہار حکومت کے اس فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا، جس میں سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن میں اضافہ کیا گیا تھا۔