Bharat Express

INDIA ALLIANCE

کانگریس کی شکایت میں بی جے پی اراکین پارلیمنٹ پرملیکا ارجن کھڑگے کو دھکا دینے اورایس سی/ایس ٹی کے تحت الزام لگائے گئے ہیں۔ پولیس اس شکایت کی بھی جانچ کررہی ہے۔

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے یہ خط بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر پر وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کے سلسلے میں لکھا ہے۔

منگل کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں آئین پر بحث میں حصہ لیا اور اپوزیشن کو جواب دیا۔ اس دوران انہوں نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر پر ایک بیان دیا۔ امت شاہ نے کہا کہ یہ اب فیشن بن گیا ہے۔ امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر…

پارلیمنٹ میں سرمائی اجلاس جاری ہے۔ منگل کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں آئین پر بحث میں حصہ لیا اور اپوزیشن کو جواب دیا۔ اس دوران انہوں نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر پر ایک بیان دیا۔ امت شاہ نے کہا کہ یہ اب فیشن بن گیا ہے۔

مرکزی وزیرقانون نے ضابطے کے مطابق اس بل کو جے پی سی میں بھیجنے کی سفارش کی جس کو لوک سبھا اسپیکر نے منظور کرتے ہوئے جے پی سی میں بھیجنے کا اعلان کردیا ،ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس بل سے متعلق جے پی سی کا پورا خاکہ جلد تیار کردیا جائے گا۔

ٹی ایم سی کے ایم پی کلیان بنرجی نے کہا کہ  ون نیشن ون الیکشن بل آئین کے بنیادی ڈھانچے کو متاثر کرتا ہے۔ آرٹیکل 82 اور ذیلی آرٹیکل 5 تمام اختیارات الیکشن کمیشن کو دے رہا ہے۔ آپ اس بھرم میں مت رہیے،قیامت تک کوئی ایک پارٹی مکمل طور پر حکومت نہیں کر سکتی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹی ایم سی ایم پی نے کہا کہ اگر کسی کو اب بھی ایسا لگتا ہے تو وہ زمین پر آکر احتجاج کرے۔ دو تین ایسے بیانات جاری کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ کوئی بھی سرگرمی زمین پر ہونی چاہیے۔

اپوزیشن کی جانب سے مواخذے کی تحریک پر کاروائی تیز کردی گئی ہے،آج بقیہ اراکین سے دستخط کرانے کے بعد راجیہ سبھا سکریٹریٹ میں نوٹس جمع کرائی جائے گی اس کے بعد سکریٹریٹ یہ طے کرے گا کہ نوٹس میں کتنا دم ہے۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق نوٹس پر کانگریس، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی، ڈی ایم کے، سماجوادی پارٹی اور جے ایم ایم سمیت کچھ دیگراپوزیشن پارٹیوں کے 60 اراکین پارلیمنٹ کے دستخط ہیں۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے جگدیپ دھنکھڑ پرجانبداری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

احتجاج کا مقصد ظاہر طور پر پیغام محبت ہے اور امن وبھائی چارے کا پیغام ہے جس کو لیکر اپوزیشن مسلسل حکومت سے شکایت کرتی رہی ہے اور پارلیمنٹ میں بھی اپوزیشن کے رہنماوں کے ساتھ اظہار محبت کیلئے حکومت کو ایک دعوت ہے۔