![](https://urdu.bharatexpress.com/wp-content/uploads/2025/02/rtr-ezgif.com-jpg-to-webp-converter.webp)
آج راجیہ سبھا میں وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے امریکہ سے بھیجے گئے ہندوستانیوں پر جاری ہنگامے پر بیان دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب این آر آئی کو امریکہ سے واپس بھیجا گیا ہو۔ اس دوران انہوں نے گزشتہ 15 سال کے اعدادوشمار کا بھی حوالہ دیا۔ اس سے قبل آج اپوزیشن پارٹیوں نے امریکہ سے ہندوستانی تارکین وطن کی واپسی اور پریاگ راج مہا کمبھ حادثہ سمیت کئی مسائل پر ہنگامہ کیا تھا۔ کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے ان معاملات پر حکومت سے جواب طلب کیا جس کے باعث ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ اس پر چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر امریکہ سے واپس آنے والے ہندوستانی شہریوں کے معاملے پر دوپہر 2 بجے ایوان میں بیان دیں گے۔
#WATCH | Speaking in Rajya Sabha on Indian citizens deported from the US, EAM Dr S Jaishankar says, “It is in our collective interest to encourage legal mobility and discourage illegal movement…It is the obligation of all countries to take back their nationals if they are found… pic.twitter.com/iH8NRou51M
— ANI (@ANI) February 6, 2025
ایس جئے شنکر نے مزید کہا کہ ارکان پارلیمنٹ جان لیں کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، پہلے بھی ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ سال 2009 میں 747 غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کیا گیاتھا۔ اسی طرح سینکڑوں لوگوں کو سال بہ سال واپس بھیجا گیا۔ ہر ملک میں قومیت کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ فوجی جہاز بھیجنے کا اصول 2012 سے نافذ ہے۔ اس سلسلے میں کوئی امتیاز نہیں ہے۔ غیر قانونی تارکین وطن پھنسے ہوئے تھے، انہیں واپس لانا پڑا۔ جے شنکر نے کہا کہ ہم امریکی حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ملک بدر ہونے والوں کے ساتھ کسی قسم کے ناروا سلوک نہ کئے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری توجہ غیر قانونی تارکین کے خلاف سخت کارروائی پر مرکوز ہونی چاہیے۔
بدھ کو امرتسر کے سری گرو رام داس جی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر 104 ہندوستانی شہریوں کو لے کر ایک امریکی فوجی طیارہ پہنچا۔ ان مہاجرین میں سے 30 کا تعلق پنجاب سے، 33 کا ہریانہ اور گجرات سے، تین کا تعلق مہاراشٹر اور اتر پردیش سے ہے جبکہ دو کا تعلق چندی گڑھ سے ہے۔ ان میں 19 خواتین اور 13 نابالغ بچے بھی شامل ہیں۔ امریکہ سے بے دخلی کی یہ کارروائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی چند دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔