Bharat Express

JDU

بہار میں سیلاب کی صورتحال پر اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے شاہنواز حسین نے کہا کہ جب بھی بہار میں سیلاب آیا۔ بی جے پی اور جے ڈی یو نے لوگوں کی مدد کی۔ بہار میں بی جے پی-جے ڈی یو کی این ڈی اے حکومت ہے۔ آج بھی جتنی مدد کی جا سکتی تھی فراہم کی جا رہی ہے۔

آرجے ڈی چھوڑکر حال ہی میں جے ڈی یو میں شامل ہوئے شیام رجک کو وزیراعلیٰ نتیش کمارکا قومی جنرل سکریٹری مقررکیا ہے۔ شیام رجک اس سے پہلے نتیش کماراوررابڑی دیوی کی حکومتوں میں وزیربھی رہے ہیں۔ سال 2020 کے اسمبلی الیکشن کے وقت انہوں نے جے ڈی یوکا ساتھ چھوڑدیا تھا۔

تیجسوی یادو اس دورے کے ذریعے اسمبلی انتخابات کی حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں۔ یاترا کے دوران تیجسوی یادو کارکنوں کے درمیان جائیں گے اور حکومت میں رہنے کے دوران کئے گئے کاموں کی جانکاری دیں گے۔

شیام رجک چھ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور پھلواری علاقے میں ان کا کافی اثر و رسوخ ہے۔ آر جے ڈی میں رہتے ہوئے انہیں 2024 کی لوک سبھا میں بھی بڑا جھٹکا لگا۔ وہ سمستی پور یا جموئی پارلیمانی سیٹ سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے، لیکن انہیں یہاں سے نہیں اتارا گیا۔

جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری آفاق احمد خان کے ذریعہ جاری کردہ خط میں لکھا گیا ہے کہ 'جنتا دل (یونائیٹڈ) کے قومی صدر نتیش کمار (وزیر اعلیٰ بہار) نے راجیو رنجن پرساد کو قومی ترجمان کے عہدے پر مقرر کیا ہے۔

آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے جمعہ کے روزسوشل میڈیا پرپوسٹ میں کہا تھا کہ دوگھنٹے کے جمعہ بریک ختم کرکے آسام حکومت نے تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بعد سے ہی آسام حکومت پرمسلسل سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

شیام رجک چھ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور پھلواری علاقے میں ان کا کافی اثر و رسوخ سمجھا جاتا ہے۔ حالانکہ، آر جے ڈی نے انہیں 2020 کے اسمبلی انتخابات میں پھلواری سیٹ سے ٹکٹ نہیں دیا۔ اس کے بعد انہیں 2022 قانون ساز کونسل میں ٹکٹ دینے پر بھی غور نہیں کیا گیا۔

پارلیمنٹ میں جے ڈی یو کی طرف سے دی گئی حمایت کے بارے میں زماں خان نے کہا، ’’جے ڈی یو لیڈروں نے صرف اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، یہ حمایت نہیں ہے۔ اگر یہ فیصلہ حتمی فیصلہ ہوتا تو ہمارے لیڈران نے کمیٹی نہیں بنائی ہوتی۔ ہمارے لیڈران اقلیتی برادری کا نقصان نہیں ہونے دیں گے۔‘‘

اس امید کے ساتھ آر جے ڈی میں شامل ہوئے تھے کہ آر جے ڈی انہیں 2020 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پھلواری سے ٹکٹ دے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ 2020 کے انتخابی نتائج کے بعد شیام راجک کی امیدیں پھر پیدا ہوئیں کہ شاید پارٹی انہیں قانون ساز کونسل کا رکن بنائے گی

تیجشوی نے وقف بورڈ ترمیمی بل 2024 پر کہا کہ جب اسے لوک سبھا میں پیش کیا گیا تو ہم نے اس کی مخالفت کی۔ وقف بورڈ پر ہمارا موقف واضح ہے۔ اسے پہلے جیسا ہی رہنا چاہیے۔ جلد بازی میں لایا گیا بل غیر آئینی ہے۔ ہمارے ارکان اسمبلی نے بھی ایوان میں اس کی مخالفت کی ہے۔ ہم اس پر عمل درآمد نہیں ہونے دیں گے۔