Bharat Express

Ex-Union Minister RCP Singh: بی جے پی کو چھوڑ کر اپنی پارٹی بنائیں گےسابق مرکزی وزیرآر سی پی سنگھ،ایک سال تک انتظار کیا پھر بھی بی جے پی میں کچھ بھی نہیں ملا

سابق مرکزی وزیر آر سی پی سنگھ نے اعلان کیا کہ وہ بی جے پی چھوڑ کر جلد ہی اپنی سیاسی پارٹی بنائیں گے۔ آر سی پی سنگھ کے حامیوں نے پٹنہ میں پوسٹر بھی لگائے ہیں۔ اس میں ٹائیگر ریٹرن اور ٹائیگر زندہ لکھا ہے۔ آر سی پی سنگھ نے سال 2023 میں ہی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

سابق مرکزی وزیر آر سی پی سنگھ نے اعلان کیا کہ وہ بی جے پی چھوڑ کر جلد ہی اپنی سیاسی پارٹی بنائیں گے۔ آر سی پی سنگھ کے حامیوں نے پٹنہ میں پوسٹر بھی لگائے ہیں۔ اس میں ٹائیگر ریٹرن اور ٹائیگر زندہ لکھا ہے۔ آر سی پی سنگھ نے سال 2023 میں ہی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ اس وقت شامل ہوئے تھے جب بہار کے سی ایم نتیش کمار نے این ڈی اے چھوڑ دیا تھا۔آر سی پی سنگھ نے کہا، ‘میں نے اپنی بی جے پی کی رکنیت کی تجدید نہیں کی ہے اور سب کو میرے ارادوں کو سمجھنا چاہیے۔ میں بہت جلد اپنی سیاسی پارٹی بناؤں گا۔سنگھ نے بھی بی جے پی میں اہم ذمہ داری نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بی جے پی ہائی کمان سے کہا تھا کہ مجھے سیاسی تنظیم چلانے کا طویل تجربہ ہے، اس لیے وہ اسے پارٹی کے فائدے کے لیے استعمال کریں، لیکن بی جے پی کا کام کرنے کا انداز مختلف ہے اور میں اس کی تعریف کرتا ہوں۔

آر سی پی سنگھ کون ہے؟

رام چندر پرساد سنگھ آر سی پی سنگھ کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ 6 جولائی 1958 کو مصطفی پور، بہار میں سکھ دیو نارائن سنگھ اور دکھلالو دیوی کے ہاں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1979 میں پٹنہ کالج سے ہسٹری میں گریجویشن کیا۔ بعد میں انہوں نے 1982 میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ڈگری مکمل کی۔انہوں نے ابتدا میں آئی آر ایس میں شمولیت اختیار کی اور سال 1984 میں آئی اے ایس میں منتخب ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نےآئی آر ایس سے استعفیٰ دے دیا۔ سنگھ نے 2005 میں بہار کے وزیر اعلی منتخب ہونے کے بعد نتیش کمار کے پرنسپل سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد، وہ اپنا سیاسی کیریئر شروع کرنے کے لیے نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو میں شامل ہو گئے۔

آر سی پی سنگھ کا قد بڑھتا گیا اور وہ سیاسی اور انتظامی حلقوں میں ‘آر سی پی سر’ کے نام سے جانے جانے لگے۔ کچھ لوگ تو یہاں تک کہتے ہیں کہ وہ نتیش کے اسی طرح معتمد بن گئے جیسے آر کے دھون سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے تھے۔ سنگھ نے 2010 میں آئی اے ایس سے وی آر ایس لیا اور نتیش نے فوری طور پر انہیں راجیہ سبھا کا ٹکٹ دے دیا۔ 2016 میں نتیش نے انہیں دوبارہ ایوان بالا کے لیے نامزد کیا۔ نتیش کو سنگھ پر اتنا اعتماد تھا کہ دسمبر 2020 میں جب بہار کے وزیر اعلیٰ نے جے ڈی یو کے قومی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تو انہوں نے پارٹی کی کمان سنگھ کو سونپ دی۔لیکن پھر حالات بدلے اور وہ نتیش کمار کے باغی ہوگئے چونکہ ان کے اوپر جے ڈی سے زیادہ بی جے پی کے وفادار ہونے کا الزام لگنےلگا،پھر جے ڈی یو نے بھی ان کا راجیہ سبھا کا ٹکٹ کاٹ دیا،ا سکے بعد وہ جے ڈی یو چھوڑ بی جے پی میں چلے آئے لیکن یہاں آنے کے بعد بھی انہیں کچھ نہیں ملا جس کی وجہ سے اب وہ اپنی علیحدہ پارٹی بنانے جارہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read