Bharat Express

Bihar Politics

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی ہفتہ (18 جنوری 2025) کو بہار کے دورے پر ہیں۔ کانگریس لیڈر پٹنہ کے باپو آڈیٹوریم میں آئین تحفظ کانفرنس میں پہنچ چکے ہیں۔

پرگتی یاترا کے دوسرے مرحلے میں ہفتہ کو گوپال گنج پہنچنے والے سی ایم نتیش کمار نے بہار میں جاری سیاسی قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا ہے۔

بہارمیں آرجے ڈی رکن اسمبلی بھائی ویریندرکے بیان سے سیاسی سرگرمیاں تیزہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہارمیں کھیلا ہوا ہے اور آگے بھی ہوگا، سیاست صورتحال کا کھیل ہے۔

مرکزی وزیر للن سنگھ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ نہیں دیتی ہے، لیکن وزیر اعلیٰ نتیش کمار سب کے لیے کام کرتے ہیں۔

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا، 'چاہے وہ ہندو ہوں، مسلم ہوں، اعلیٰ ذات ہوں، پسماندہ ہوں، انتہائی پسماندہ ہوں، دلت ہوں، مہادلت ہوں، ہم نے سب کے لیے کام کیا ہے۔ ہم نے مسلم طبقہ  کے لیے بہت کام کیا ہے۔

لالو-نتیش-مودی کے دور حکومت پر طنز کرتے ہوئے پرشانت کشور نے کہا کہ گزشتہ 35 سالوں میں لالو-نتیش نے بہار کو ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرکے حکومت کی اور وزیر اعظم مودی نے 5 کلو اناج کا لالچ دے کر آپ سے ووٹ چھین لیے۔ 

آر سی پی سنگھ نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ڈریم پروجیکٹ  شراب بندی کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ کسی کے کھانے پینے کی عادات پر پابندی نہیں لگا سکتے۔ ہم شراب نوشی کو روکنے کے لیے عوامی آگاہی پروگرام منعقد کریں گے۔ شراب بندی سے حکومت کو کئی ہزار کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

بی جے پی کی بہار یونٹ کے صدر دلیپ جیسوال نے کہا کہ آر جے ڈی اور کانگریس میں لیڈروں اور کارکنوں کا کوئی احترام نہیں ہے۔ ان دونوں جماعتوں کے لیڈران ذاتی عزائم کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسے میں ان کی پارٹی زوال پذیر ہے۔ جبکہ این ڈی اے کی طاقت ووٹر اور کارکنان ہیں۔

سابق مرکزی وزیر آر سی پی سنگھ نے اعلان کیا کہ وہ بی جے پی چھوڑ کر جلد ہی اپنی سیاسی پارٹی بنائیں گے۔ آر سی پی سنگھ کے حامیوں نے پٹنہ میں پوسٹر بھی لگائے ہیں۔ اس میں ٹائیگر ریٹرن اور ٹائیگر زندہ لکھا ہے۔ آر سی پی سنگھ نے سال 2023 میں ہی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

آرجے ڈی چھوڑکر حال ہی میں جے ڈی یو میں شامل ہوئے شیام رجک کو وزیراعلیٰ نتیش کمارکا قومی جنرل سکریٹری مقررکیا ہے۔ شیام رجک اس سے پہلے نتیش کماراوررابڑی دیوی کی حکومتوں میں وزیربھی رہے ہیں۔ سال 2020 کے اسمبلی الیکشن کے وقت انہوں نے جے ڈی یوکا ساتھ چھوڑدیا تھا۔