Bharat Express

Bihar Politics

جیتن سہنی قتل کے سانحہ کے بعد تیجسوی یادو نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے۔ اس میں انہوں نے نتیش حکومت پر بڑا حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں آتنک راج قائم ہوچکا ہے اور ڈبل انجن کی حکومت میں مجرمین کے حوصلے بلند ہیں۔

پریم کمار نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کو خصوصی مدد فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں پی ایم مودی نے ریاست کی ترقی کے لیے 1 لاکھ 65 ہزار کروڑ روپے کا خصوصی پیکیج دیا۔

سابق آئی اے ایس افسرمنیش ورما کوجے ڈی یومیں بڑی ذمہ داری ملی ہے۔ نتیش کمارنے ان کو پارٹی کا قومی جنرل سکریٹری بنایا ہے۔ آرسی پی سنگھ کے بعد منیش ورما دوسرے ایسے آئی اے ایس افسر ہیں، جونتیش کمارکی پسند ہیں۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ جب حکمرانی ختم ہو جائے اور حکمران پر اعتماد نہ ہو تو اسے اپنے اصولوں، ضمیر اور خیالات کو ایک طرف رکھ کر اوپر سے لے کر نیچے تک ہر معاملے پر ایسے ہی پاؤں پڑنا پڑتا ہے۔ ہمیں کرسی کی نہیں بلکہ بہار اور 14 کروڑ بہاریوں کے حال اور مستقبل کی فکر ہے۔

چراغ پاسوان نے آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کے 'اگست میں حکومت کے گرنے ' سے متعلق بیان پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ یہ کہتے رہیں گے، انہیں کارکنوں کو مصروف رکھنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پانچ سال میں تیاری نہیں کرسکے، اب کرنے جارہے ہیں۔

تیجسوی نے کہا کہ آر جے ڈی جو بھی کہتی ہے، کرتی ہے۔ آر جے ڈی نے کبھی اپنا نظریہ نہیں بدلا۔ تمام پارٹیوں نے بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کیا، آر جے ڈی واحد پارٹی ہے جس نے بی جے پی کے ساتھا کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ آر جے ڈی اب ’مائی‘ کے ساتھ ’باپ‘ کی بھی پارٹی ہے۔

جے ڈی یو کے ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ ایگزیکٹو میٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا ہے کہ 2025 میں جے ڈی یو کا وجود ختم ہو جائے گا۔

بہار قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے مودی کابینہ میں محکموں کی تقسیم کو لے کر حیران کن بیان دیا ہے۔

سی ایم نتیش کمار کے وزیر اعظم نریندر مودی کے پاؤں چھونے کے سوال پر مرتیونجے تیواری نے کہا کہ یہ نتیش کمار کو زیب نہیں دیتا۔ نتیش کمار سینئر لیڈر ہیں اور انہیں بہار کی عزت کم نہیں کرنی چاہئے۔

رام کشور سنگھ ویشالی، بہار سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے لوک جن شکتی پارٹی کے امیدوار کے طور پر 2014 میں لوک سبھا انتخابات جیتے تھے۔ انہوں نے آر جے ڈی کے سابق  نائب صدر رگھوونش پرساد سنگھ کو تقریباً 1 لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔