
اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں اردو کے مشہور شاعر منور رانا کی بیٹیوں سمیہ رانا اور عروسہ رانا کو پولیس نے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔ وقف ترمیمی بل 2025 کے خلاف ممکنہ احتجاج کے امکان کے پیش نظر یہ کارروائی کی گئی ہے۔کسی بھی قسم کی احتجاجی سرگرمی کو روکنے کے لیے سمیہ رانا کی رہائش گاہ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق کچھ تنظیموں اور لوگوں کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کا منصوبہ بنانے کی اطلاعات ہیں۔ اس وجہ سے انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر یہ قدم اٹھایا ہے۔ منور رانا کی دونوں بیٹیوں کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی اور ان کی رہائش گاہ کے اطراف سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سمیہ رانا اور عروسہ رانا ماضی میں بھی سماجی اور سیاسی مسائل پر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کر چکی ہیں۔
وقف ترمیمی بل 2025 کے خلاف احتجاج
پارلیمنٹ میں حال ہی میں منظور ہونے والے وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں احتجاج کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ اس بل میں وقف املاک کے انتظام و انصرام میں تبدیلیوں کی تجویز دی گئی ہے، جس پر کچھ برادریوں نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ لکھنؤ میں بھی اس معاملے پر احتجاج کے امکان کو دیکھتے ہوئے پولیس نے پہلے سے ہی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا شروع کر دی ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ قدم امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، اس کے پیش نظر سمیہ رانا اور عروسہ رانا کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
تاہم سمیہ اور عروسہ کی جانب سے اس کارروائی پر ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن مانا جا رہا ہے کہ وہ اس بل کے خلاف آواز اٹھانے کا منصوبہ بنا رہی تھیں۔ منور رانا کا خاندان ماضی میں بھی لکھنؤ میں مختلف مسائل پر سرگرم رہا ہے اور ان کی بیٹیاں سماجی انصاف کے لیے بات کرنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں۔ دریں اثنا پولیس نے شہر کے دیگر حساس علاقوں میں بھی نگرانی بڑھا دی ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔