
ہمیں اگر کسی دوسرے ملک جانا ہوتا ہے تو اس کے لیے پاسپورٹ کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس کے بغیر اگر جانے کا خیال کیا جائے تو صرف نیپال اور بھوٹان کا خیال آتا ہے کیونکہ وہاں جانے کے لیے کسی پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن شاید ہمیں اس سلسلے میں پورا علم نہیں ہے کیونکہ دنیا کا ایک اور ایسا گاؤں ہے جہاں کے لوگ بغیر پاسپورٹ کے دوسرے ملک سے آسانی سے آتے جاتے ہیں۔ یہاں پر حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس گاؤں کا آدھا حصہ ہندوستان میں ہے تو وہیں آدھا حصہ میانمار میں ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں یہاں کے لوگوں کے کھیت اور گھر بھی الگ الگ ملکوں میں پڑتے ہیں۔ آیئے اس گاؤں کے بارے میں کچھ اور دلچسپ معلومات حاصل کرتے ہیں۔
گاؤں کا آدھا حصہ ہندوستان میں ہے تو وہیں آدھا حصہ میانمار میں
دنیا کے اس انوکھے گاؤں کا نام ہے ’لونگوا‘، جو کہ میانمار کی سرحد سے لگا ہوا اکلوتا گاؤں ہے۔ یہ ناگالینڈ کی راجدھانی کوہیما میں 390 کلومیٹر دور شمال مشرق کی طرف مون ضلع میں بسا ہوا ہے۔ یہاں پر آدیباسی لوگ رہتے ہیں۔ اس گاؤں کا ایک حصہ ہندوستان میں ہے تو وہیں دوسرا حصہ میانمار میں ہے۔ دراصل 71-1970 کے درمیان اس گاؤں کے بیچ سے بارڈر لائن گزری تھی، تبھی سے یہ دو حصوں میں تقسیم ہو گیا۔
بغیر پاسپورٹ ویزا کے دونوں ملکوں میں آسانی سے گھوم سکتے ہیں
دو حصوں میں گاؤں ہونے کی وجہ سے کچھ لوگوں کے گھروں میں باورچی خانے ہندوستان میں پڑتے ہیں تو وہیں بیڈروم میانمار میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ کھانا کھانے کے لیے ہندوستان آتے ہیں اور سونے کے لیے میانمار جاتے ہیں۔ سرحد پر گاؤں ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو تکنیکی طور سے دونوں ملکوں کی شہریت دی گئی ہے۔ اس لیے ان کو ہندوستان آنے جانے کے لیے نہ تو پاسپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی ویزا کی۔ یہ لوگ بغیر پاسپورٹ ویزا کے دونوں ملکوں میں آسانی سے گھوم سکتے ہیں۔
اس گاؤں کی خاصیت یہاں کی قدرتی خوبصورتی ہے، جسے دیکھنے کے بعد لوگ اس کے دیوانے ہو جاتے ہیں۔ یہاں پر بہت سے سیاحتی مقامات جیسے کہ ڈویانگ ندی، شیلائی جھیل، ہانگ کانگ مارکیٹ، ناگالینڈ سائنس سینٹر وغیرہ ہیں۔ یہاں پر آپ کار یا دو پہیہ گاڑیوں سے آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔