Bharat Express

Himanta Biswa Sarma

اس بارے میں وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا تھا کہ "ہمارا مقصد صرف بچوں کی شادی کو ختم کرنا نہیں ہے بلکہ قاضی نظام کو بھی ختم کرنا ہے۔ ہم مسلم شادی اور طلاق کی رجسٹریشن کو سرکاری نظام کے تحت لانا چاہتے ہیں۔

آسام اسمبلی نے جمعرات کو مسلمانوں کی شادی اور طلاق کے لئے سرکاری رجسٹریشن لازمی کرنے کے لئے بل منظورکردیا ہے۔ اس بل کے منظورہونے سے آسام میں اب مسلمانوں کوشادی اورطلاق کا رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگیا ہے۔

گری راج سنگھ نے X پر لکھا کہ 'بنگلہ دیش کے مسلمانوں کو منصوبہ بند طریقے سے بنگال-جھارکھنڈ میں آباد کیا جا رہا ہے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش پہلے ہی بن چکے ہیں۔ بھارت کے اندر  اورپاکستان بنگلہ دیش بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اسے ہر حال میں روکنا ہوگا۔

مقامی باشندہ  ثقلین کا کہنا تھا کہ 'ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس مجرم کے جنازے میں شریک نہیں ہوں گے.. ہم نے اس کے خاندان کو بھی معاشرے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے .. ہم مجرموں کے ساتھ نہیں رہ سکتے'.

آسام کے ڈھنگ علاقے میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری کے معاملے پر، وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما نے کہا، "میں صرف ایک بات کہنا چاہوں گا، جب خواتین کے خلاف کوئی بھی ظلم ہوتا ہے، تو ہمیں فوری کارروائی کرنی چاہیے۔

وائس چانسلر محبوب الحق نے آڈیٹوریم میں موجود اپنے سٹاف اور طلباء سے کہا کہ میں سیاست سے بالکل دور ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ میں ایک مذہبی آدمی لگتا ہوں لیکن درحقیقت میں تمام مذہبی سرگرمیوں سے دور رہتا ہوں اور صرف طلبہ کے چہرے دیکھتا ہوں۔

ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ "انتخابات کے دوران ہم نے لو جہاد کے بارے میں بات کی تھی، آنے والے دنوں میں ہم ایک نیا قانون لا رہے ہیں جس میں لو جہاد کیس  میں قصورواروں کو عمر قید کی سزا دی جائے گی۔

چیف منسٹر ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ آسام حکومت جلد ہی ایک نئی ڈومیسائل پالیسی لائے گی، جس کے تحت صرف آسام میں پیدا ہونے والے لوگ ہی ریاستی سرکاری ملازمتوں کے اہل ہوں گے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہندوستان کے پانچ بڑے جھوٹوں میں سے ایک ہیں۔ سچ یہ ہے کہ 1951 میں آسام میں مسلمانوں کی آبادی 24.68 فیصد تھی۔

کسی مذہب کا نام لیے بغیر آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ کوئی جرم کسی خاص مذہب سے ہوتا ہے لیکن لوک سبھا انتخابات کے دوران حالیہ واقعات تشویشناک ہیں۔