پولیس کی گرفت سے بھاگنے کی کوشش میں آسام گینگ ریپ کا ملزم صبح 4 بجے جائے وقوعہ پر لے جاتے ہلاک
Assam Gangrape Case: آسام کے ناگون ضلع میں 14 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کیس کے مرکزی ملزم تفضل اسلام کی موت ہوگئی۔ آج صبح 4 بجے پولیس ملزم تفضل الاسلام کو کرائم سین کی طرف لے جا رہی تھی تاکہ کرائم سین کو دوبارہ بنایا جا سکے۔ اس کے بعد ملزم نے تالاب میں چھلانگ لگا کر فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران ملزم تالاب میں ہی ڈوب گیا۔ 2 گھنٹے تک جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن کے بعد ملزم کی لاش نکال لی گئی۔
ایس پی ناگاؤں سوپنیل ڈیکا نے کہا، ‘پولیس نے اس معاملے میں پہلے بھی اسے گرفتار کیا تھا۔ جب پولیس کی ایک ٹیم اسے تفتیش کے لیے کل رات موقع پر لے گئی تو مرکزی ملزم فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا اور موقع کے قریب واقع تالاب میں کود گیا۔ ہمارے پولیس اہلکار تلاشی مہم میں مصروف تھے اور SDRF ٹیم کی مدد سے ہم نے آج صبح تالاب سے اس کی لاش برآمد کی۔
#WATCH असम के नागांव जिले में धींग सामूहिक बलात्कार की घटना के मुख्य आरोपी तफजुल इस्लाम का शव एक तालाब से बरामद किया गया।
एसपी नागांव स्वप्ननील डेका ने बताया, “पुलिस ने इस मामले में पहले भी उसे गिरफ्तार किया था। जब पुलिस की एक टीम उसे जांच के लिए कल रात घटनास्थल पर ले गई, तो… pic.twitter.com/gTQdbDwJgf
— ANI_HindiNews (@AHindinews) August 24, 2024
یہ بھی پڑھیں- Nepal bus accident: نیپال بس حادثے میں اب تک 27 مسافر ہلاک، 16 افراد زیر علاج، ایک لاپتہ
سی ایم سرما نے دیا تھا سخت کارروائی کا انتباہ
آسام کے ڈھنگ علاقے میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری کے معاملے پر، وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما نے کہا، “میں صرف ایک بات کہنا چاہوں گا، جب خواتین کے خلاف کوئی بھی ظلم ہوتا ہے، تو ہمیں فوری کارروائی کرنی چاہیے۔ حکومت کو سخت ایکشن لینا چاہیے۔ جب لوگوں کو لگتا ہے کہ حکومت سست ہے تو وہ ناراض ہو جاتے ہیں۔ ایسے واقعات ہونے پر حکومت کو بہت جارحانہ ایکشن لینا چاہیے۔ بنگال میں حکومت نے ایسا نہیں کیا، اس لیے لوگ ناراض ہو گئے۔”
-بھارت ایکسپریس