آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما
نئی دہلی: آسام میں بیف پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج آسام کابینہ نے ریاست میں ہوٹلوں، ریستوراں اور عوامی مقامات پربیف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بیف پر پابندی کے فیصلے کے بعد آسام کے وزیر پیوش ہزاریکا نے پوسٹ کیا کہ میں آسام کانگریس کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ بیف پر پابندی کا خیرمقدم کرے یا پاکستان جا کر آباد ہو جائے۔
پریس کانفرنس کے دوران ہیمانتا بسوا سرما نے کہا کہ آسام کابینہ کی توسیع 7 دسمبر کو دوپہر 12 بجے ہوگی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر کانگریس کے ریاستی صدر بھوپین کمار بورا انہیں خط لکھ کر اس کا مطالبہ کرتے ہیں تو وہ آسام میں بیف پر پابندی لگانے کے لیے تیار ہیں۔
आज असम मंत्रिमंडल ने राज्य के होटलों, रेस्टोरेंट्स और सार्वजनिक स्थानों पर गोमांस पर प्रतिबंध लगाने का निर्णय लिया है।#AssamBeefBan pic.twitter.com/Nhda2uQ3Gt
— Himanta Biswa Sarma (@himantabiswa) December 4, 2024
درحقیقت آسام میں کانگریس کے رکن اسمبلی رقیب حسین نے بی جے پی پر ناگون ضلع کے سمگوری اسمبلی حلقہ میں بیف پارٹی منعقد کرنے کا دعویٰ کیا تھا کہ اس تقریب کا مقصد مسلم ووٹروں کو راغب کرنا تھا۔ اس معاملے پر الیکشن کمیشن کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
اس پر ہمنتا نے کہا تھا کہ وہ حسین کے بیان سے متعلق بیف پر اپنے موقف کے بارے میں ریاستی کانگریس صدر کو خط لکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں بھوپین بورا کو خط لکھوں گا اور ان سے پوچھوں گا کہ کیا وہ بھی رقیب الحسین کی طرح گائے کے گوشت پر پابندی کی وکالت کرتے ہیں، اگر ہاں تو مجھے بتائیں۔ آئندہ اسمبلی اجلاس میں بیف پر مکمل پابندی لگاؤں گا۔ پھر بی جے پی، اے جی پی، سی پی ایم، کوئی بھی بیف نہیں دے سکے گا اور ہندو، مسلمان اور عیسائی سب بیف کھانا چھوڑ دیں، تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔