Bharat Express

Asaduddin Owaisi

اسدالدین اویسی نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلم کہنے پربھی پابندی لگا دی جائے گی۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں شاعری بھی سنائی۔

سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ روچی ویرا نے جئے فلسطین اور کانوڑ یاترا کے سوال پر اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور نگینہ کے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کہا ہے۔

بگڑتے ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نے پہلے ہی اس پر روک لگا دی تھی۔ تاہم، وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے ارکان کو بیریکیڈنگ پر چڑھتے ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان کے ہاتھوں میں اویسی کی قابل اعتراض تصویریں بھی تھیں۔

سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر سنبھل سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق نے بھارت ایکسپریس اردو سے ایکسکلوزیو بات چیت میں کہا کہ بی جے پی کا کام توملک میں نفرت پھیلانا اور لوگوں کو تقسیم کرنا ہے، لیکن ان کے عزائم جلد ہی ناکام ہوجائیں گے۔

پریاگ راج میں منعقدہ پی ڈی ایم کی میٹنگ میں 2027 کے اسمبلی انتخابات تک اس محاذ کو جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 میں اسد الدین اویسی اور پلوی پٹیل کے پی ڈی ایم فرنٹ نے 28 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا۔

دہلی پولیس حکام کے مطابق اس معاملے میں پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 143، 506، 153 اے اور 147 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ جمعرات کو اویسی کی رہائش گاہ پر کچھ لوگوں نے ہنگامہ کیا تھا۔

رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میں ان چھوٹے غنڈوں سے نہیں ڈرتا جو میرے گھر کو نشانہ بناتے ہیں۔ اس ساورکر قسم کے بزدلانہ رویے کو بند کرو اور میرا سامنا کرنے کی ہمت پیدا کرو

ایوان کے پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے صوتی ووٹ سے اوم برلا کو لوک سبھا اسپیکر منتخب کرنے کا اعلان کیا۔ چونکہ اپوزیشن جماعتوں نے ووٹوں کی تقسیم کا مطالبہ نہیں کیا تھا، اس لیے برلا کو صوتی ووٹ سے اسپیکر منتخب کیا گیا۔

حیدرآباد سے ریکارڈ پانچویں مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے اویسی نے اردو میں حلف لیا۔ حلف اٹھانے سے پہلے انہوں نے دعا کی۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے 'جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ اور جئے فلسطین' کے نعرے لگائے۔

منگل کے روز پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایوان میں ’جے بھیم، جے میم، جے تلنگانہ‘ اور آخر میں ’جے فلسطین‘ کے نعرے لگائے۔