Bharat Express

Asaduddin Owaisi

بی جے پی لیڈر ٹی راجہ سنگھ نے کہا، ''ہندو ووٹ مسلمانوں نے ڈالے۔ یہ تمام ہندو خواتین کے ووٹ تھے، جو برقعہ پوش مقامی لوگوں نے ڈالے تھے۔ یہاں پولیس بھی اسد الدین اویسی کی حمایت میں کھڑی ہوگئی۔

مادھوی لتا نے اویسی پر بوگس ووٹوں سے جیتنے کا الزام بھی لگایا تھا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا، 'اویسی کے 20،000 بوگس ووٹ ہیں۔ اگر آپ کے پاس EPIC نمبر ہے، تو EPIC نمبر کے دوران آپ کو انتخابی مقام پر دو جگہوں پر ووٹر آئی ڈی نظر آئے گی۔

اس سوال پر کہ کیا ہندوستان کو پی او کے لے لینا چاہئے تو اویسی نے کہا، اسے ضرور لینا چاہئے، اب تک وہاں پریشانی چل رہی ہے۔ ہم نے ان کی سیٹیں بھی رکھی ہیں، لیکن بی جے پی کو صرف انتخابات کے دوران پی او کے یاد آتا ہے۔

لوک سبھا انتخابات پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کا کہنا ہے کہ "ہم ہندوستان کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مودی کو تیسری بار وزیر اعظم نہ بنائیں۔ ملک میں غربت ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔

حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا اب وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی بات نہیں کر رہے، انہوں نے کبھی ہندو مسلم نہیں کی۔ اانہوں نے پوچھا، 'یہ جھوٹی وضاحت دینے میں اتنی دیر کیوں لگ گئی؟'

ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کو درانداز اور بہت زیادہ بچے والے کہا تھا۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی بات نہیں کر رہے، انہوں نے کبھی ہندو مسلم نہیں کی۔

حیدرآباد سے اسدالدین اویسی کے خلاف انتخابی میدان میں اتریں مادھوی لتا کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ مادھوی لتا کے خلاف حیدرآباد پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔

اسدالدین اویسی نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ میں ملک کے نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ فی الحال مودی حکومت فوج میں اگنیور اسکیم لے کر آئی ہے، لیکن دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ لوگ اس اسکیم کو سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آر پی ایف اور ایس ایس بی میں بھی لائیں گے۔

حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار اسد الدین اویسی اپنی اہلیہ کے ساتھ ووٹ ڈالنے حیدرآباد کے ایک بوتھ پر پہنچے۔ یہاں انہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ ووٹ ڈالا ہے۔

لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ ساتھ آندھرا پردیش کی 175 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اس کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ این ڈی اے کا یہاں ٹی ڈی پی اور جناسینا کے ساتھ اتحاد ہے۔ تقسیم کے تحت، ٹی ڈی پی نے 144 اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔