Bharat Express

Asaduddin Owaisi: کیا اسد الدین اویسی کی ختم کر دی جائے گی رکنیت؟ جئے فلسطین کے نعرے پر صدر سے شکایت درج، نااہل قرار دینے کا کیا گیا مطالبہ

حیدرآباد سے ریکارڈ پانچویں مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے اویسی نے اردو میں حلف لیا۔ حلف اٹھانے سے پہلے انہوں نے دعا کی۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے ‘جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ اور جئے فلسطین’ کے نعرے لگائے۔

اسد الدین اویسی اور کرن رجیجو

Asaduddin Owaisi: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے منگل (25 جون) کو لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا۔ اس دوران انہوں نے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے اور ’جئے فلسطین‘کہا۔ اس کو لے کر کافی تنازعہ ہے اور معاملہ ان کی لوک سبھا کی رکنیت کھونے تک پہنچ گیا ہے۔ اویسی کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر نااہل قرار دینے کے لیے صدر کے سامنے ایک شکایت دائر کی گئی ہے۔

حیدرآباد سے ریکارڈ پانچویں مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے اویسی نے اردو میں حلف لیا۔ حلف اٹھانے سے پہلے انہوں نے دعا کی۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے ‘جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ اور جئے فلسطین’ کے نعرے لگائے۔ اویسی کے اس نعرے کے بعد حکمراں پارٹی کے ارکان نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ جس کے بعد چیئرمین نے انہیں ریکارڈ سے ہٹانے کی ہدایت کی۔ پروٹیم اسپیکر بھرتر ہری مہتاب نے کہا کہ ریکارڈ میں اسد الدین اویسی کے حلف کا صرف اصل متن درج کیا جا رہا ہے۔

‘اویسی کو نااہل قرار دیا جائے’

وہیں سپریم کورٹ کے وکیل وشنو شنکر جین نے منگل کی رات کو بتایا کہ اے آئی ایم آئی ایم ایم پی اویسی کے خلاف صدر کے سامنے شکایت درج کرائی گئی ہے۔ جس میں اویسی کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ہری شنکر جین کی طرف سے صدر ہند کے سامنے اسد الدین اویسی کے خلاف آئین ہند کے آرٹیکل 102 اور 103 کے تحت ایک شکایت درج کرائی گئی ہے جس میں انہیں بطور رکن پارلیمنٹ نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ”

یہ بھی پڑھیں- CBI arrested Kejriwal from Tihar Jail: تہاڑ جیل سے سی بی آئی نے اروند کیجریوال کو کیا گرفتار، کل عدالت میں ہوگی پیشی

اسد الدین اویسی نے اپنے دفاع میں کیا کہا؟

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی حلف کے دوران نعرے بازی کے حوالے سے اپنا موقف پیش کیا۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ انہوں نے ایوان کے اندر ‘جئے فلسطین’ کہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “دیگر اراکین نے بھی مختلف باتیں کہی ہیں۔ میں نے کہا جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین۔ یہ کیسے غلط ہو سکتا ہے۔ مجھے آئین کی دفعات بتائیں؟ دوسروں کی رائے بھی سنی جائے۔ مہاتما گاندھی نے فلسطین کے بارے میں کیا کہا؟ یہ پڑھا جانا چاہئے۔

-بھارت ایکسپریس