Bharat Express

AIMIM chief

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت کے مجوزہ وقف ترمیمی بل پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ہندو مذہبی اداروں کے زیر کنٹرول زمین کا ڈیٹا بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وقف بورڈ کے بارے میں یہ افواہ پھیلانے والے بی جے پی اور سنگھ کو تھوڑا پڑھنا چاہئے۔

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے اس سلسلے میں ایک خط جاری کیا ہے۔ بی جے پی کی طرف سے جاری کردہ خط میں لکھا گیا ہے، ’’بھارتیہ جنتا پارٹی مہاراشٹر ریاستی یونٹ کی درخواست پر قومی صدر جگت پرکاش نڈا کے فیصلے کے مطابق، اتحادی جماعتوں کے امیدوار اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔‘‘

اسد الدین اویسی نے کہا، 'بابری مسجد سے، دہلی کی سڑکوں پر ہماری خون کی  ہولی کھیلنے سے، ہمارے بچوں کے  انکاونٹر کرنے سے، بلڈوزر سے ہمارے گھروں کو گرانے سے، ہماری لڑکیوں کے سروں سے حجاب اتارنے سے آپ کا دل نہیں بھرا،جو اب آپ اس وقف ترمیمی بل 2024 کے ذریعے ہمارا وجود مٹانا چاہتے ہیں،

دہلی پولیس حکام کے مطابق اس معاملے میں پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 143، 506، 153 اے اور 147 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ جمعرات کو اویسی کی رہائش گاہ پر کچھ لوگوں نے ہنگامہ کیا تھا۔

ایوان کے پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے صوتی ووٹ سے اوم برلا کو لوک سبھا اسپیکر منتخب کرنے کا اعلان کیا۔ چونکہ اپوزیشن جماعتوں نے ووٹوں کی تقسیم کا مطالبہ نہیں کیا تھا، اس لیے برلا کو صوتی ووٹ سے اسپیکر منتخب کیا گیا۔

حیدرآباد سے ریکارڈ پانچویں مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے اویسی نے اردو میں حلف لیا۔ حلف اٹھانے سے پہلے انہوں نے دعا کی۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے 'جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ اور جئے فلسطین' کے نعرے لگائے۔

راجستھان کے بانسواڑہ میں کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اس سے قبل جب ان کی حکومت تھی تو انہوں نے کہا تھا کہ ملک کی املاک پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ یعنی یہ مال جمع کرنے کے بعد کس کو تقسیم کیا جائے گا؟

کانگریس کے سینئر لیڈر پی ایل پونیا نے راجستھان کی ناگور لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو میں جیوتی مردھا سخت فیصلے لینے کے لیے آئین میں تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔

اویسی کی پارٹی مسلم اکثریتی سیمانچل کی چاروں سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ کل 11 سیٹوں پر لڑ رہے ہیں۔ اگر اے آئی ایم آئی ایم آر جے ڈی اور کانگریس کے مسلم ووٹ بینک میں اپنا شیئر نکالتے ہیں تو این ڈی اے کو براہ راست فائدہ ہوسکتا ہے۔ فی الحال این ڈی اے اورمہاگٹھ بندھن  میں سیٹوں کی تقسیم نہیں ہوئی ہے۔

اویسی نے اس دوران میڈیا پر بھی طنز کسا انہوں نے کہا کہ میڈیا یک طرفہ کارروائی دکھا رہا ہے جب کہ دونوں طرف سے حملے ہو رہے ہیں اور لوگ مارے جا رہے ہیں۔ یہ سب کچھ کسی کو نظر نہیں آتا۔