اسد الدین اویسی اور کرن رجیجو
نئی دہلی: لوک سبھا میں پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد اسد الدین اویسی کی طرف سے لگائے گئے ‘جئے فلسطین’ کے نعرے کا جواب دیتے ہوئے مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا ہے کہ ہندوستانی ایوان کے اندر کسی دوسرے ملک کی حمایت میں نعرہ لگانا صحیح نہیں ہے۔
کرن رجیجو نے کہا کہ انہیں بتایا گیا کہ ایک رکن (اسد الدین اویسی) نے حلف لینے کے بعد ’جے فلسطین‘ کا نعرہ لگایا۔ وہ چیئر سے بات کریں گے کہ قواعد کے مطابق کیا کرنا چاہیے۔ ہم کسی ملک کی مخالفت نہیں کرتے، ہماری کسی ملک سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ لیکن، وہ بھارتی ایوان کے اندر کسی دوسرے ملک کے لیے نعرہ لگاناا درست نہیں سمجھتے۔ لیکن اس پر قواعد کے مطابق آگے کی کارروائی کی جائے گی۔
وہیں، حلف لینے کے دوران اپنے الفاظ پر میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا، ’’ہر کوئی بہت کچھ کہہ رہا ہے… میں نے صرف کہا ’’جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین‘‘… یہ کس طرح سے خلاف ہے؟ آئین میں موجود شق دکھائیں…‘‘
#WATCH | On his words while taking the oath, AIMIM president and MP Asaduddin Owaisi says, “Everyone is saying a lot of things…I just said “Jai Bhim, Jai Meem, Jai Telangana, Jai Palestine”…How it is against, show the provision in the Constitution…” https://t.co/dirMZIMYtX pic.twitter.com/m6eOGYQDrZ
— ANI (@ANI) June 25, 2024
درحقیقت، منگل کے روز پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایوان میں ’جے بھیم، جے میم، جے تلنگانہ‘ اور آخر میں ’جے فلسطین‘ کے نعرے لگائے۔ جب اویسی نے ایوان میں کسی دوسرے ملک کا نعرہ لگانا شروع کیا تو بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے ایوان کے اندر احتجاج شروع کر دیا۔
بھارت ایکسپریس۔