Bharat Express

Asaduddin Owaisi on Doda Terrorist Attack: اسدالدین اویسی نے ڈوڈہ دہشت گردانہ حملے پر کی تنقید، ڈی جی پی کو بی جے پی میں شامل ہونے کا دیا مشورہ

ڈوڈہ میں دہشت گردانہ حملے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اویسی نے کشمیر کے ڈی جی پی پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، ‘ڈی جی پی کو حکومت کے ترجمان کی طرح بات نہیں کرنی چاہیے، اگر وہ اتنے ہی اچھے ہیں تو انہیں بی جے پی میں شامل ہونا چاہیے۔’

اسد الدین اویسی

جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں دہشت گردانہ حملے میں پانچ فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس دہشت گردانہ حملے کو لے کر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔ اویسی نے کہا کہ ڈوڈہ لائن آف کنٹرول یعنی ایل او سی سے دور ہے تو دہشت گرد ڈوڈہ میں کیسے داخل ہوئے؟

اویسی نے مزید کہا، ‘2021 سے جموں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ آپ کا نیٹ ورک کیا کر رہا ہے، آپ کے مخبر کیا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کہتے ہیں 370 ختم ہونے کے بعد سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔ ایسا کچھ نہیں۔ یہ حکومت کی ناکامی ہے۔

ڈی جی پی کو بی جے پی میں شامل ہونے کا مشورہ دیا۔

ڈوڈہ میں دہشت گردانہ حملے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اویسی نے کشمیر کے ڈی جی پی پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، ‘ڈی جی پی کو حکومت کے ترجمان کی طرح بات نہیں کرنی چاہیے، اگر وہ اتنے ہی اچھے ہیں تو انہیں بی جے پی میں شامل ہونا چاہیے۔’

ڈوڈہ میں تین ہفتوں میں تیسری بار دہشت گردوں کے ساتھ سیکورٹی فورسز کی جھڑپ ہوئی۔

جموں و کشمیر کے ڈوڈا ضلع میں پیر اور منگل کی درمیانی شب فوج اور بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے درمیان تصادم ہوا۔ جس میں ایک کیپٹن سمیت چار فوجی جوان ہلاک ہوگئے۔ تصادم میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت کیپٹن برجیش تھاپا، نائیک ڈی راجیش، کانسٹیبل بیجندر اور کانسٹیبل اجے کے طور پر ہوئی ہے۔ گزشتہ تین ہفتوں میں ڈوڈہ ضلع کے جنگلات میں دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان یہ تیسرا بڑا انکاؤنٹر ہے۔

یہ تصادم اس وقت شروع ہوا جب راشٹریہ رائفلز اور جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں نے پیر کی دیر شام ڈوڈہ شہر سے تقریباً 55 کلومیٹر دور دیسا جنگلاتی علاقے کے دھاری گوٹے ارباگی میں مشترکہ محاصرہ اور تلاشی مہم شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ تھوڑی دیر کی فائرنگ کے بعد دہشت گردوں نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن ایک افسر کی قیادت میں بہادر جوانوں نے دشوار گزار علاقے اور گھنے جنگل کے باوجود ان کا پیچھا کیا، جس کے بعد رات 9 بجے کے قریب جنگل میں ایک اور فائرنگ ہوئی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read