Bharat Express

Indian Army

جموں و کشمیر میں ہفتہ (9 نومبر 2024) کی شام سے بارہمولہ، سری نگر اور کشتواڑ اضلاع میں کم از کم تین مقامات پر بڑے پیمانے پر سیکورٹی آپریشن جاری ہے۔ واد

بھارتی فوج نے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ جمعہ (08 نومبر) کو سوپور میں ایک تصادم میں دو دہشت گرد مارے گئے، جب کہ سری نگر گرینیڈ حملے میں لشکر طیبہ کے تین دہشت گرد ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا۔

دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق مخصوص خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ہندوستانی فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے مرگی، لولاب، کپواڑہ کے علاقے میں مشترکہ آپریشن شروع کیا ہے۔

ریس کے بعد بھارتی فوج کے جوانوں اور سکم ٹورازم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کھکھری، بھنگڑا، مراٹھی مردانی اور گٹکا رقص نے سب کو مسحور کردیا۔

ستمبر کے اوائل میں بڈگام کے واٹرہال علاقے میں الیکشن ڈیوٹی میں مصروف ایک بس کھائی میں گر گئی تھی جس میں بی ایس ایف کے کئی جوان زخمی اور شہید ہو گئے تھے۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب بی ایس ایف کے 36 جوانوں کو لے جانے والی بس ایک پہاڑ سے پھسل گئی۔

پولس حکام نے بتایا کہ نارائن پور اور دنتے واڑہ اضلاع کی سرحد پر ماؤنوازوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز کو نکسل مخالف آپریشن کے لئے بھیجا گیا۔

کولگام کے جنوب میں کشمیر کے دیوسر علاقے میں انکاؤنٹر شروع ہوا ہے۔ خفیہ اطلاع پر کی گئی ایک کارروائی میں مشترکہ فورسز نے ادیگام گاؤں کو گھیرے میں لے لیا۔ گھر گھر تلاشی کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔

ایک فوجی افسر نے بتایا تھا کہ منگل کو جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں 4 فوجی کمانڈوز اس وقت زخمی ہوئے جب ان کی گاڑی سڑک سے پھسل کر گہری کھائی میں گر گئی۔

اوڈیشہ پولیس نے معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اس معاملے کی سی آئی ڈی تحقیقات کرے گی۔فوج کے اعلیٰ حکام نے اس معاملے کو لے کر اڈیشہ کے ڈی جی پی اور انتظامیہ سے بات کی ہے۔

جمعہ کو سیکورٹی فورسز اورملی ٹینٹوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران دونوں طرف سے شدید فائرنگ ہوئی۔ اس میں فوج کے چار جوان زخمی ہو گئے۔ آپریشن اب بھی جاری ہے۔