آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اتر پردیش میں ہونے والی کانوڑ یاترا کو لے کر اتر پردیش پولیس کو نشانہ بنایاہے۔ اویسی نے کہا کہ اتر پردیش پولیس کے حکم کے مطابق اب ہر کھانے کی دکان یا ٹھیلے کے مالک کو اپنا نام بورڈ پر لگانا ہوگا، تاکہ کوئی کانوڑیا غلطی سے کسی مسلمان کی دکان سے کوئی چیز خرید کر کھا نہ لے۔
उत्तर प्रदेश पुलिस के आदेश के अनुसार अब हर खाने वाली दुकान या ठेले के मालिक को अपना नाम बोर्ड पर लगाना होगा ताकि कोई कांवड़िया गलती से मुसलमान की दुकान से कुछ न खरीद ले। इसे दक्षिण अफ्रीका में अपारथाइड कहा जाता था और हिटलर की जर्मनी में इसका नाम ‘Judenboycott’ था। https://t.co/lgvCf2HoQE
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) July 17, 2024
حیدرآباد سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اتر پردیش پولیس کے نئے حکم کے مطابق اب ہر کھانے کی دکان یا ٹھیلے والے کو بورڈ پر اپنا نام لکھنوا ہوگا۔ تاکہ کوئی کانوڑیا غلطی سے بھی کسی مسلمان کی دکان سے کچھ نہ خریدے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسے جنوبی افریقہ میں نسل پرستی اور ہٹلر کے جرمنی میں ‘جوڈن بائیکاٹ’ کہا جاتا ہے۔
امن و امان کی صورتحال خراب نہیں ہونی چاہئے – یوپی پولیس
اترپردیش پولیس کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ کانوڑ یاترا کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ ایسے میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والی تمام کھانوں اور دکانوں اور گاڑیوں پر مالک کا نام لکھنے کے حکم کی توثیق کر دی گئی ہے، تاکہ کانوڑیوں کو پریشانی نہ ہو۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ کسی کانوڑیہ کے ذہن میں کسی قسم کی کوئی الجھن باقی نہ رہے۔ اس کے علاوہ ایسی صورت حال پیدا نہیں ہونی چاہیے کہ الزامات اور جوابی الزامات ہوں۔ امن و امان کی صورتحال خراب نہیں ہونی چاہیے۔
جانئے کانوڑ یاترا کب شروع ہو رہی ہے؟
کانوڑ یاترا ایک اچھا سفرماناجاتا ہے جو ہر سال بھگوان شیو کے عقیدت مندوں کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ اس سفر کو پانی کا سفر بھی کہا جاتا ہے۔ کانوڑیاترا ایک مہینہ طویل سفر ہے جس میں کانوڑیاں، ننگے پاؤں اور زعفرانی کپڑے پہنے، مقدس زیارت گاہوں سے گنگا کا پانی کیلئے سفر کرتے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ اس سال یہ کانوڑیاترا 22 جولائی 2024 سے شروع ہو رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔