Bharat Express

Sambhal Violence Case

ضلع میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامہ ہوا۔ اس ہنگامہ آرائی کے دوران جب پولیس نے مقامی لوگوں پر گولیاں چلائیں تو جواب میں لوگوں نے پولیس ٹیم پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

سنبھل تشدد معاملے میں پولیس نے ایک اور ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم کا نام سلیم ہے۔ سلیم پر سنبھل کے سی او انوج چودھری پر گولی چلانے کا الزام ہے۔ سنبھل تشدد کیس میں اب تک کل 52 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ سنبھل تشدد کے بعد جامع مسجد کے بالکل سامنے پولیس چوکی بھی بنائی جارہی  ہے۔ جس جگہ پوسٹ بنائی جارہی ہے اس کے بالکل ساتھ ہی ایک خالی میدان ہے۔اب اسی میدان کو لیکر کشیپ سماج نے دعویٰ شروع کردیا ہے۔

سنبھل تشدد معاملے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق نے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ لیکن اب ضیاء الرحمن برق کی درخواست پر سردیوں کی تعطیلات سے قبل سماعت نہیں ہوگی۔

اترپردیش واقع سنبھل میں گزشتہ دنوں ہوئے تشدد میں مارے گئے چارنوجوانوں کے اہل خانہ سے راہل گاندھی نے دہلی میں ملاقات کی۔ مہلوکین کے اہل خانہ کو کانگریس لیڈراپنے ساتھ دہلی لے کرآئے۔

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی بدھ (4 دسمبر) کو صبح 10 بجے اتر پردیش کے کانگریس ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ سنبھل کا دورہ کریں گے۔ وائناڈ کی نئی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا بھی ان کے ساتھ موجود رہیں گی۔

لکھنؤ پولیس نے کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے کو نوٹس جاری کر کے تشدد سے متاثرہ سنبھل کا دورہ نہ کرنے کو کہا ہے۔ اجے رائے کو دیے گئے نوٹس میں ان سے کہا گیا ہے کہ سنبھل ضلع میں امن اور فرقہ وارانہ حساسیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے وہ عوامی مفاد میں تعاون کریں۔

سماجوادی پارٹی کی 15 رکنی وفد سنبھل تشدد کے متاثرین س ملنے جانے والا تھا، لیکن اپوزیشن لیڈراورسماجوادی پارٹی کے لیڈر پرساد پانڈے کوڈی ایم نے فون کرکے منع کردیا۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ سنبھل میں جس طرح کے حادثات ہوئے ہیں۔ اس سے ایک بات تو واضح ہے کہ ہماری جان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ گولیاں چلائی جارہی تھیں، جسم سے گولی آرپارہو رہی ہے۔

سنبھل کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق نے کہا کہ سنبھل میں جو بھی کچھ ہوا، اس کے لئے پوری طرح سے پولیس انتظامیہ ذمہ دار ہے۔ اس کے علاوہ وہاں جو حرکت کی گئی، اس کے ذمہ دارکے کے بشنوئی اورانوج چودھری ہیں۔