
اترپردیش کے سنبھل تشدد معاملے میں ایس آئی ٹی سے پوچھ گچھ کے لیے ایس پی ایم پی ضیاء الرحمٰن برق تھانے پہنچ گئے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ ‘میں قانون اور آئین پر یقین رکھتا ہوں، مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے، آج میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی، میرے ڈاکٹر نے مجھے آرام کا مشورہ دیا ہے، لیکن اس کے باوجود میں وہاں (پولیس اسٹیشن) جارہا ہوں تاکہ پولیس انتظامیہ کو یہ محسوس نہ ہو کہ میں تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہا ہوں’۔
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ سنبھل تشدد معاملے میں ایس آئی ٹی منگل کو ان سے پوچھ گچھ کرے گی۔ ایس آئی ٹی یہ جاننا چاہتی ہے کہ 24 نومبر کو ہوئے تشدد میں ان کا کیا رول تھا۔ظفرعلی نامی شخص نے پولیس کو ضیاء الرحمٰن
برق کے بارے میں کچھ معلومات دی تھیں، جس کے بعد پولس نے یہ کارروائی کی۔ اس کے علاوہ ضیاء الرحمٰن برق کے گھر کی تعمیر کے حوالے سے بھی تحقیقات جاری ہیں۔
ایس آئی ٹی آج ایم پی ضیاء الرحمٰن برق سے پوچھ گچھ کرے گی۔ انہیں دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر نوٹس دیا گیا۔ یہ انکوائری 24 نومبر کو ہوئے تشدد کے سلسلے میں ہوگی۔ایس آئی ٹی ضیاء الرحمٰن برق سے کئی سوالوں کے جواب جاننا چاہتی ہے۔ تشدد کے اس معاملے میں ضیاء الرحمٰن برق کا نام بھی شامل ہے۔ ظفر علی کو 23 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ظفر علی جامع مسجد کمیٹی کے رکن ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران ظفر علی نے ایس آئی ٹی کو بتایا کہ ایس پی ایم پی ضیاء الرحمٰن برق بھی تشدد میں ملوث تھے۔ اس کے بعد پولیس نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ 24 نومبر کا تشدد ظفر علی اور ضیاء الرحمٰن برق کی سازش تھی۔
گھر تعمیر کیس کی تحقیقاتی رپورٹ 22 مارچ تک جمع کرائی جائے
حال ہی میں تحقیقاتی ٹیم نے رکن اسمبلی ضیاء الرحمٰن برق کے گھر کی پیمائش کی تھی۔ اس وقت وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ پولیس اس بات کو یقینی بنانا چاہتی تھی کہ پیمائش کے دوران کوئی بھی ماحول خراب نہ کرے۔ مکان کی تعمیر کے حوالے سے ضیاء الرحمٰن برق کو متعدد بار نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔ اے سی ڈی ایم کی جانب سے انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔ یہ کمیٹی اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ گھر کی تعمیر قواعد کے مطابق ہوئی ہے یا نہیں۔ تحقیقاتی ٹیم کو 22 مارچ تک اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی ،لیکن وہ ایسا نہیں کرسکی۔
500 روپے جرمانہ عائد کیا گیا
اب اس معاملے کی سماعت 5 اپریل کو ہوگی۔ اس سے پہلے تحقیقاتی کمیٹی کو اپنی رپورٹ ایس ڈی ایم کو دینی ہوگی۔ فروری میں انتظامیہ نے ضیاء الرحمٰن برق کو جواب داخل کرنے کا ایک اور موقع دیا۔ لیکن انہوں نے کوئی جواب داخل نہیں کیا۔ اس لیے ایس ڈی ایم وندنا مشرا نے ان پر 500 روپے کا جرمانہ عائد کیا۔
پولیس ٹیم نوٹس دینے رہائش گاہ پر گئی تھی
کچھ دن پہلے، پولیس سنبھل تشدد معاملے میں نوٹس دینے کے لیے ضیاء الرحمٰن برق کے گھر گئی تھی۔ ایس پی کرشن کمار بشنوئی نے کہا تھا کہ ایم پی ضیاء الرحمٰن برق سے پوچھ گچھ کے لیے جلد ہی دفعہ 41(A) کے تحت نوٹس جاری کیا جائے گا۔ پولیس جاننا چاہتی ہے کہ ضیاء الرحمٰن برق نے تشدد سے پہلے اور بعد میں کس سے بات کی۔ سنبھل تشدد کیس میں پولیس نے ظفر علی کو گرفتار کرکے مرادآباد جیل بھیج دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔