Bharat Express

Modi Government

لوک سبھا الیکشن 2024 میں بی جے پی کو شکست دینے کے لئے اپوزیشن متحد ہوگیا ہے۔ 18 جولائی کو بنگلورو میں اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ منعقد کی گئی، جس میں این ڈے کے مقابلے کے لئے اپوزیشن نے 'INDIA' کا نام دیا ہے۔

یو سی سی کو نافذ کرنے کی  تجویز پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین  کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعہ کو کہا کہ غربت، بے روزگاری، مہنگائی اور چینی مداخلت" جیسے مسائل سے عوام کی توجہ  ہٹانے کے لیے حکومت کی جانب سے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے متعلق باتیں کی جارہی ہیں

حکومت نے قابل تجدید توانائی پر توجہ مرکوز کرکے ماحولیات کے تئیں اپنی وابستگی کا بھی مظاہرہ کیا ہے۔ 2015 میں، وزیراعظم مودی نے 2022 تک 175 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو نصب کرنے کے ہدف کا اعلان کیا۔

سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے فوری سماعت کئے جانے کی گزارش کی تھی۔ دہلی حکومت نے عرضی میں کہا کہ یہ آرڈیننس ایگزیکٹو آرڈر کا غیر آئینی استعمال ہے جو سپریم کورٹ کے بنیادی ڈھانچے اور آئین کی خلاف ورزی کرنا چاہتا ہے۔ دہلی حکومت نے بھی اس پر عبوری روک لگانے کی درخواست کی ہے۔

گوتم اڈانی نے بڑے گرین فیلڈ انفرا پراجیکٹس میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے موندرا پورٹ، کئی پاور پلانٹس، سولر پینل مینوفیکچرنگ پلانٹس، سٹی گیس ڈسٹری بیوشن سسٹم، اناج ذخیرہ کرنے والے سائلوز اور ڈیٹا سینٹرز قائم کیے۔

یونیفارم سول کوڈ پر جاری بحث کے درمیان پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں یو سی سی بل پیش ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ یو سی سی پر بحث چھڑنے کے بعد سے سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ 

Uniform Civil Code: ملک میں یکساں سول کوڈ  (یوسی سی) سے متعلق معاملہ نے طول پکڑلیا ہے۔ ایک طرف اسے پورے ملک میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

یونیفارم سول کوڈ پر وزیراعظم مودی کے ذریعہ دیئے گئے بیان کے بعد سے ہی پورے ملک میں اس پر بحث شروع ہوگئی ہے۔ برسراقتدار جماعت اس کی خوبیاں بتا رہی ہے جبکہ اپوزیشن مخالفت کر رہا ہے۔

ایک مساوی قوانین سے متعلق ملک میں عمل اور ردعمل کا دور تب شروع ہوگیا، جب وزیراعظم مودی نے یوسی سی سے متعلق کہا تھا کہ ایک ملک ایک ہی قانون سے چل سکتا ہے۔

Wrestlers Protest: بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کے خلاف اب پہلوان سڑک پر نہیں اتریں گے۔ پہلوانوں نے یہ لڑائی عدالت میں لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔