یونیفارم سول کوڈ سے متعلق پارلیمنٹری کمیٹی کی میٹنگ
Uniform Civil Code: ملک میں یونیفارم سول کوڈ (Uniform Civil Code) یا یو سی سی سے متعلق معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ اسے پورے ملک میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ کچھ لوگ اس کی مخالفت بھی کر رہے ہیں۔ مرکز کی بی جے پی حکومت اس کو لانے کے لئے کافی پُرجوش نظرآرہی ہے۔ وہیں اس درمیان آج پیر کے روز یکساں سول کوڈ سے متعلق لااینڈ آرڈر کی پارلیمنٹری کمیٹی کی میٹنگ بلائی گئی ہے۔ میٹنگ کی صدارت بہار کے سابق نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ سشیل کمار مودی کریں گے۔ اس میٹنگ میں ڈرافٹ تیار کر رہے لاکمیشن کو بھی بلایا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں 31 اراکین پارلیمنٹ اور کمیٹی کے سبھی رکن شامل ہوں گے۔ بتایا گیا ہے کہ ان سبھی سے یونیفارم سول کوڈ پر ان کی رائے مانگی جائے گی اور پھر ان پر غور کیا جائے گا۔
یونیفارم سول کوڈ پر بحث بے بنیاد: کپل سبل
ملک میں یو سی سی سے متعلق بحث جاری ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈراس پر اپنا اپناردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔ کانگریس کے سابق لیڈر، سینئروکیل اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کپل سبل نے یکساں سول کوڈ پر بحث کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ اس میٹنگ سے دو دن پہلے ہی انہوں نے یہ ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کپل سبل نے پوچھا ”یوسی سی کے تحت کیا ’یونیفارم‘ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے؟ آرٹیکل 23 کے تحت روایات ہی قانون ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ”حکومت کو بتانا چاہئے کہ کیا صرف ہندووں پر نافذ ہونے والا ایچ یو ایف ہٹا دیا جائے گا؟ حکومت کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ آخر حکومت (مرکزی حکومت) کیا مساوات کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘
وہیں کپل سبل کے اس ردعمل اورسوالوں پر مرکزی وزیر پیوش گوئل نے اپنی بات کہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یو سی سی پر سوال اٹھانے سے متعلق کپل سبل اورکانگریس پرتنقید بھی کی ہے۔ پیوش گوئل نے کہا، ”وقت کا مطالبہ ہے کہ سبھی پارٹیاں متحد ہوکر اسے قانونی جامہ پہنائیں۔‘‘ انہوں نے کہا، ”کپل سبل اقلیتوں کے لئے کئے گئے ترقیاتی کاموں کو بھول گئے ہیں۔ مودی حکومت جتنا کام کسی نے نہیں کیا۔ مجھے لگتا ہے کہ یوسی سی کے لئے سبھی سیاسی جماعتوں کے لیڈران حمایت کریں گے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔