اسد الدین اویسی کا مودی حکومت پر نشانہ
یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ کرنے کی تجویز پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعہ کو کہا کہ غربت، بے روزگاری، مہنگائی اور چینی مداخلت” جیسے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے حکومت کی جانب سے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے متعلق باتیں کی جارہی ہیں- حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اویسی نے کہا کہ وہ جلد ہی آندھرا پردیش کے وزیر اعلی سے ملاقات کریں گے۔ جگن موہن ریڈی سے مل کر ان کی حمایت حاصل کریں گے اور درخواست کریں گے کہ اگر یو سی سی سے متعلق کوئی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے تو ریڈی کی پارٹی کو اس کے خلاف ووٹ دینا چاہیے۔
اے آئی ایم آئی ایم نے لا کمیشن کو جواب بھیجا
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے اس موضوع پر سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج گوپال گوڑا کی قانونی رائے کے ساتھ یو سی سی پر تجاویز کے لیے لا کمیشن کی اپیل پر اپنا جواب بھیجا ہے۔ اویسی نے لا کمیشن کی جانب سے یو سی سی پر رائے بھیجنے کی درخواست کو اہم مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے ‘سیاسی مشق’ قرار دیا۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات سے قبل اس مسئلہ کو سامنے لانے کی مرکز کی نیت پر بھی سوال اٹھایا۔
قانون کی نظر میں یہ پائیدار نہیں ہے، اویسی
اویسی نے مزید کہا کہ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ ٹھیک پانچ سال بعد لا کمیشن دوبارہ یہ مشق کر رہا ہے۔ بی جے پی عام انتخابات سے پانچ یا چھ ماہ قبل یہ مسئلہ اٹھاتی ہے۔ اس کا مقصد ماحول کو خراب کرنا اور ووٹروں کو پولرائز کرنا ہے تاکہ وہ (بی جے پی) آنے والے 2024 کے انتخابات میں سیاسی فائدہ اٹھا سکے۔ اے آئی ایم آئی ایم کی طرف سے لاء کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں سوال کیا گیا کہ کیا یو سی سی ہندوستانی آئین کی بعض دفعات کی خلاف ورزی نہیں کرے گا اور اگر بعض گروہوں اس سے مستثنی کیا جا سکتا ہے تو کس بنیاد پر کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔