Bharat Express

Mallikarjun Kharge

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم بے روزگاری کے مسئلے کو ایک بڑے مسئلے کے طور پر اٹھا رہے ہیں۔ بی جے پی اس پر کبھی بات نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ، کرناٹک، تلنگانہ جیسی غیر بی جے پی ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ کھرگے نے کہا کہ ملک میں جمہوریت خطرے میں ہے۔

پی ایم مودی نے ملکارجن کھڑگے پر طنز کرتے ہوئے کہا، ''میں اس دن یہ نہیں کہہ سکتا تھا، لیکن میں کھڑگے جی کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں اس دن ان کی باتیں بہت توجہ اور مزے سے سن رہا تھا۔ لوک سبھا میں تفریح ​​کی جو کمی تھی، اس نے اسے پورا کر دیا۔

پی ایم مودی نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کانگریس کے سابقہ حکومتوں پر جم کر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس نے جمہوریت کا غلا گھونٹ دیا ۔ جس کانگریس نے اخبارات اور میڈیا پر تالے لگادیے، علیحدگی پسند کو فروغ دیا، دشمنوں کے حوالے ملک کی زمین کردی اور ملک میں دہشت گردی کو پھلنے پھولنے دیا۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اکھلیش یادو کو 16 فروری کو نیشنل انٹر کالج، سایادراجا، چندولی میں منعقد ہونے والے جلسہ عام میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

کانگریس لیڈر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ بڑے لیڈر کو اپنے وقار اور زبان کا خیال رکھنا چاہئے۔ کارکنان سے پارٹی بنتی ہے۔ کارکنان محنتی اور دلیر ہوتے ہیں۔

امت مالویہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا، "جس پارٹی کے صدر اپنی تنظیم کی سب سے مضبوط اور اہم ترین کڑی یعنی بوتھ ایجنٹ کو کتا بنا کر جانچنا چاہتے ہیں، تو اس پارٹی کی بدقسمتی یقینی ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے اتر پردیش میں الیکشن نہیں جیتا تھا۔ آپ راجستھان میں بھی الیکشن نہیں جیت پائے۔ آپ میں ہمت ہے کہ جا کر الہ آباد میں جیتو اور وارانسی میں جیت کر دکھاؤ۔ چلو ہم بھی دیکھتے ہیں تم میں کتنی ہمت ہے۔ ممتا بنرجی نے مرشد آباد میں بیڑی کارکنوں کے ساتھ راہل گاندھی کی ملاقات کو بھی نشانہ بنایا۔

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے جمعہ (2 فروری) کو راجیہ سبھا میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کچھ نہیں بولتے ہیں۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے آج پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر کانگریس پر تنقید کر رہے ہیں۔ ملیکارجن نے کہا 'اس بار ہم 400 کو پار'... دیکھیں اس کے بعد کیا ہوا؟

بجٹ پیش کرنے سے پہلے، لوگوں کو امید تھی کہ لوک سبھا 2024 قریب ہے اور ایسے میں مودی حکومت ایک اچھا بجٹ پیش کر سکتی ہے، لیکن کئی لوگوں کو اس سے مایوسی ہوئی۔ توقع تھی کہ عبوری بجٹ 2024 میں کسانوں کو تحفہ ملے گا، ٹیکس ادا کرنے والوں کو ریلیف ملے گا اور سرکاری ملازمین 8ویں پے کمیشن کی توقع کر رہے تھے جو پوری ہوتی نظر نہیں آ رہی۔