Bharat Express

Mallikarjun Kharge

عام آدمی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے دہلی میں کانگریس کے ساتھ اتحاد کے لیے تین سیٹوں کی پیشکش کی ہے۔ عام آدمی پارٹی خود 7 میں سے چار سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ حالانکہ فی الحال کانگریس اس پیشکش پر کچھ کہنے سے گریز کر رہی ہے۔

جے رام رمیش کا یہ بیان سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے امیٹھی میں یاترا میں حصہ لینے کی قیاس آرائیوں پر آیا ہے۔

کیجریوال اور ملکارجن کھڑگے نے دہلی میں ملاقات کی۔ کھرگے نے جھارکھنڈ کے سی ایم چمپائی سے بھی ملاقات کی۔ جہاں کانگریس صدر کی رہائش گاہ پر لیڈروں کے درمیان آئندہ لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم اور ناراض کانگریس ایم ایل اے کے درمیان بات چیت ہوئی۔

بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ کانگریس کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "کانگریس اپنے لئے پیسے کا اچھا انتظام کرتی ہے اور بدعنوانی میں بھی ملوث  رہتی ہے،

مرکزی حکومت پر حملہ تیز کرتے ہوئے کانگریس صدر نے یہاں تک کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس بار آخری انتخابات کرائیں گے اور اس کے بعد آئین اور جمہوریت ختم ہو جائے گی۔

چودھری کی تقریر پر اعتراض کرنے کا کانگریس پارٹی کا فیصلہ ایک پریشان کن پیغام دیتا ہے۔ ایسے وقت میں جب حکمراں جماعت کے غلبے کو متوازن کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد بہت ضروری ہے، یہ واقعہ کانگریس کی حکمت عملی پر سوال اٹھاتا ہے۔

سماج وادی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ آر ایل ڈی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ان کے ساتھ ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری شیو پال سنگھ یادو نے بدھ کو آر ایل ڈی کے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کی خبروں کو یکسر مسترد کر دیا۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم بے روزگاری کے مسئلے کو ایک بڑے مسئلے کے طور پر اٹھا رہے ہیں۔ بی جے پی اس پر کبھی بات نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ، کرناٹک، تلنگانہ جیسی غیر بی جے پی ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ کھرگے نے کہا کہ ملک میں جمہوریت خطرے میں ہے۔

پی ایم مودی نے ملکارجن کھڑگے پر طنز کرتے ہوئے کہا، ''میں اس دن یہ نہیں کہہ سکتا تھا، لیکن میں کھڑگے جی کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں اس دن ان کی باتیں بہت توجہ اور مزے سے سن رہا تھا۔ لوک سبھا میں تفریح ​​کی جو کمی تھی، اس نے اسے پورا کر دیا۔

پی ایم مودی نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کانگریس کے سابقہ حکومتوں پر جم کر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس نے جمہوریت کا غلا گھونٹ دیا ۔ جس کانگریس نے اخبارات اور میڈیا پر تالے لگادیے، علیحدگی پسند کو فروغ دیا، دشمنوں کے حوالے ملک کی زمین کردی اور ملک میں دہشت گردی کو پھلنے پھولنے دیا۔