کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (فائل فوٹو)
Lok Sabha Election 2024: کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے گزشتہ اتوار کو راجستھان کے بانسواڑہ ریلی میں خواتین کے “منگل سوتر” پر کیے گئے تبصرے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی سخت تنقید کی ہے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی ہمیشہ تقسیم کی حکمت عملی پر کام کرتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات چیت کے دوران پی ایم مودی کے بیان پر کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا، “یہ ان کی ہمیشہ سے تقسیم کی چال رہی ہے، کس میں ایسا کرنے کی ہمت ہے؟ اہم بات یہ ہے کہ ملک کو کیسے آگے لے جائے۔ اسے چھوڑ کر وہ ہندو- مسلم، ایس سی، او بی سی کر رہے ہیں۔ یہ سب وہ ووٹوں کے لیے کر رہے ہیں نہ کہ ملک کے مفاد کے لیے۔
‘ جن کے زیادہ بچے ہیں ان کو تقسیم کریں گے’ – پی ایم مودی
دراصل، اس سے پہلے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی نے بانسواڑہ میں ریلی میں اپنی تقریر کے دوران کانگریس کے منشور کو نشانہ بنایا تھا۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی ملک کی خواتین کے سونے کا حساب لگا کر اسے بانٹنا چاہتی ہے۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ کانگریس لوگوں کا سونا اور جائیداد چھین کر زیادہ بچے پیدا کرنے والوں میں بانٹنا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم مودی نے خواتین کے لیے ‘منگل سوتر’ کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ کسی بھی حکومت کے پاس اسے چھیننے کی طاقت نہیں ہے۔
کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے پی ایم نے کہا کہ جب کانگریس پارٹی حکومت میں تھی تو انہوں نے کہا تھا کہ ملک کی جائیداد پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اس جائیداد اور سونا کو زیادہ بچوں والے لوگوں میں تقسیم کریں گے۔ پی ایم نے کہا کہ یہ شہری نکسلیوں کی سوچ ہے۔ میری ماؤں اور بہنوں، وہ آپ کے منگل سوتر کو بھی نہیں بچنے دیں گے، وہ یہاں تک جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں- Arvind Kejriwal: تہاڑ جیل میں اروند کیجریوال کا شوگر لیول 320 ہوا، ای ڈی کی گرفتاری کے بعد پہلی بار انسولین دی گئی
الیکشن کمیشن سے کی پی ایم کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل-سنگھوی
دوسری جانب کانگریس پارٹی نے الزام لگایا کہ پی ایم مودی اور بی جے پی نے اپنی انتخابی مہم میں جان بوجھ کر اور بار بار مذہب، مذہبی علامتوں اور مذہبی جذبات کا استعمال کیا ہے اور بغیر کسی رعایت کے ایسا ہی کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، کانگریس کے سینئر لیڈر اور وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے پیر کو کہا کہ پارٹی نے اپنی درخواست الیکشن کمیشن آف انڈیا کو دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کے بانسواڑہ میں پی ایم کی حالیہ تقریر پر کانگریس نے اپنی درخواست میں الیکشن کمیشن سے پی ایم مودی کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔
پی ایم مودی نے دفعہ 123 کی خلاف ورزی کی
دریں اثنا، سنگھوی نے پیر کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ساتھ کانگریس کے وفد کی ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا بیان ‘سنگین طور پر قابل اعتراض’ ہے۔ “مجھے ای سی آئی میں تقریباً 17 شکایات سے متعلق کانگریس کے وفد کی قیادت کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ سب سے اہم پہلا وہ ہے جو اس حکومت کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے انتہائی قابل اعتراض تبصروں سے متعلق ہے۔ اس لیے ہم ان کے عہدے کا احترام کرتے ہیں۔ وہ ہمارے بھی اتنے ہی وزیر اعظم ہیں جتنے کہ وہ بی جے پی کے ہیں۔ سنگھوی نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ بتائیں کہ یہ قانون میں پوزیشن ہے، ہم ان کی عزت میں وہی کریں گے جو ہم دوسروں کے ساتھ کرتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس