وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (فائل فوٹو)
کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے نے اپنی پارٹی کے انتخابی منشورسے متعلق وزیراعظم نریندر مودی سے ملنے کا وقت مانگا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے پیرکے روزاس کی جانکاری دی۔ کے سی وینو گوپال نے بتایا کہ ملیکا ارجن کھڑگے پارٹی کے انتخابی منشورپردیئے گئے بیانوں سے متعلق وزیراعظم مودی سے بات کریں گے۔ اس دوران وہ ’نیائے پتر‘ سے متعلق اپنا موقف رکھیں گے۔
واضح رہے کہ لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے کانگریس نے اسی ماہ کی پانچ تاریخ کواپنا انتخابی منشورجاری کیا تھا۔ کانگریس نے اپنے اس انتخابی منشورکا نام ’نیائے پتر‘ دیا تھا۔ اپنے انتخابی منشورمیں کانگریس پارٹی نے خواتین، کسان، بے روزگاراورنوجوانوں سمیت سبھی طبقات کا خیال رکھا ہے، لیکن وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس کے انتخابی منشورپرجم کر حملہ بولا ہے۔
کانگریس کے انتخابی منشورمیں مسلم لیگ کی چھاپ: وزیراعظم
وزیراعظم مودی نے کہا کہ کانگریس کے انتخابی منشورمیں پوری طرح سے مسلم لیگ کی چھاپ ہے اوراس مسلم لیگ والے انتخابی منشور میں جو کچھ حصہ بچا رہ گیا ہے، اس پربائیں بازو کا مکمل غلبہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کانگریس خوشنودی کرنے کی دلدل میں اس قدرڈوبی ہوئی ہے کہ وہ اس سے کبھی باہرنہیں آسکتی ہے۔ انہوں نے جوانتخابی منشوربنایا ہے وہ کانگریس کا نہیں مسلم لیگ کا منشورلگتا ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں ایک انتخابی عوامی جلسے کوخطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس میں اربن نکسل واد سوچ آج بھی زندہ ہے۔ کانگریس نے اپنے انتخابی منشورمیں کہا ہے کہ اگران کی حکومت بنی توماؤں اوربہنوں کے زیورات اورذاتی جائیداد بھی دراندازوں میں تقسیم کردے گی۔ وزیراعظم مودی کے اس بیان کی کانگریس نے مذمت کی ہے۔
کانگریس کے انتخابی منشورمیں جائیداد تقسیم کرنے کی بات کہاں؟
کانگریس پارٹی کی ترجمان سپریا شرینیت نے کہا کہ کانگریس کے انتخابی منشورمیں کہاں لکھا ہے کہ ہم لوگوں کی جائیداد تقسیم کردیں گے۔ وزیراعظم مودی لوگوں کو جھوٹے اور غیر ضروری موضوعات امیں الجھا رہے ہیں۔ بوکھلاہٹ میں مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔ وزیراعظم مودی کے انہیں بیانوں سے متعلق ملیکا ارجن کھڑگے نے وزیراعظم سے ملنے کا وقت مانگا ہے۔ اس دوران کھڑگے وزیراعظم مودی کو انتخابی منشورکی ایک ایک چیزسمجھائیں گے۔ واضح رہے کہ کانگریس نے اپنے انتخابی منشورمیں 30 لاکھ سرکاری نوکری، ایم ایس پی قانون، ذات پات پرمبنی مردم شماری سمیت کئی بڑے وعدے کئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔