Bharat Express

Mallikarjun Kharge On PM Modi: وزیر اعظم مودی نے 421 بار مندر-مسجد کا نام لیا، 224 بار مسلمان پاکستان کا کیا ذکر، لیکن الیکشن کمیشن…’ جانئے کھرگے نے مزیدکیا کہا؟

کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے 573 بار انڈیا اتحاد اور اپوزیشن کے بارے میں بات کی، لیکن مہنگائی اور بے روزگاری کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔

کانگریس کے قومی صدرکھرگے

لوک سبھا انتخابات کے تحت ووٹنگ کے آخری مرحلے سے قبل کانگریس نے بی جے پی  کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ ساتویں مرحلے کی مہم ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے بی جے پی اور وزیر اعظم پر کئی الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا، اگر ہم بی جے پی کی مہم کی بات کریں تو پی ایم مودی نے گزشتہ 15 دنوں میں اپنی تقریروں میں 232 بار کانگریس کا ذکر کیا۔ اس دوران انہوں نے 758 بار اپنا نام ‘مودی’ لیا۔

وزیراعظم نے 224 بار مسلمانوں کاذکر کیا ۔

کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے 573 بار انڈیا اتحاد اور اپوزیشن کے بارے میں بات کی، لیکن مہنگائی اور بے روزگاری کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی مہم کے دوران 421 بار مندر، مسجد اور سماج کو تقسیم کرنے سے متعلق بات کی۔ انہوں نے 224 بار مسلم، اقلیت اور پاکستان جیسے الفاظ بھی استعمال کیے لیکن الیکشن کمیشن نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔

انتخابی نتائج کے بارے میں، انہوں نے کہا، “ہمیں یقین ہے کہ ملک کے عوام 4 جون 2024 کو ایک نئی متبادل حکومت کو مینڈیٹ دیں گے۔ انڈیا الائنس مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گا اور ہم سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں گے۔ مودی جی اور بی جے پی کے اہم لیڈروں نے مذہبی اور تفرقہ انگیز مسائل پر لوگوں کو گمراہ کرنے کی بے شمار کوششیں کیں۔

’وزیراعظم خود کو بھگوان سمجھتے ہیں‘

کانگریس کے قومی صدرکھرگے  نے کہا، “اٹھارہویں لوک سبھا کے لیے یہ انتخاب طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔ اس انتخاب میں  جمہوریت اور آئین کے حفاظت کے لئے ملک کا ہر شہری شہری – ذات پات، مذہب، نسل، علاقہ، جنس، زبان کو بھول کر آگے ایک ساتھ آئے  ۔  وزیر اعظم خود کو بھگوان کا روپ سمجھ رہے ہیں۔

کانگریس صدر کھرگے نے کہا، ”بابا صاحب امبیڈکر جی نے دستور ساز اسمبلی میں اپنی آخری تقریر میں ایک بات کہی تھی، ‘مذہب میں عقیدت روح کی نجات کا راستہ ہو سکتی ہے، لیکن سیاست میں عقیدت یا ہیرو کی پوجا پستی کا  راستہ ہے، جو بالآخر “آمریت پر ختم ہوتی ہے۔”

بھارت ایکسپریس۔

Also Read