دہلی میں آپ-کانگریس دور دورکیوں نظرآرہے ہیں، ایسے میں اتحاد کیسے بی جے پی کو دے گا ٹکر؟
دہلی کی سات لوک سبھا سیٹوں کے لیے چھٹے مرحلے کی ووٹنگ 25 مئی کو ہونی ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی نے دہلی میں بھرپور مہم چلائی تھی۔ وہیں انڈیا الائنس کی مہم کے دوران اے اے پی اور کانگریس پارٹی کے درمیان گرمجوشی اور تال میل نہیں تھا۔ کانگریس نے اپنے اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست جاری کی ہے۔اسٹار مہم چلانے والوں میں شامل کئی سینئر لیڈر مکمل طور پر غائب رہے؛ راہل گاندھی نے اکیلے انتخابی مہم کی ذمہ داری سنبھالی۔
دوسرا نام پارٹی کی سابق قومی صدر سونیا گاندھی کا تھا
6 مئی کو اے آئی سی سی کی جانب سے دہلی انتخابات کے لیے 40 اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست جاری کی گئی تھی، جس میں قومی اور مقامی سطح کے رہنماؤں کو جگہ دی گئی۔ پہلا نام پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے کا تھا۔ بدھ کو مغربی دہلی میں ملکارجن کھڑگے کے انتخابی جلسہ عام کی تاریخ بھی طے کی گئی۔ تمام تر تیاریوں کے بعد بھی وہ اس میٹنگ میں نہ پہنچ سکے۔ دوسرا نام پارٹی کی سابق قومی صدر سونیا گاندھی کا تھا، انہوں نے بھی کسی مہم میں حصہ نہیں لیا۔ تاہم ان کی عدم موجودگی کی وجہ ان کی صحت بتائی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی سی سی آئی نے کسی آسٹریلیائی کو ہیڈ کوچ کی پیشکش نہیں کی، جے شاہ نے وائرل خبروں کو بتایا غلط
اس فہرست میں تیسرا نام راہول گاندھی کا تھا
اس فہرست میں تیسرا نام راہول گاندھی کا تھا۔ راہل گاندھی نے دہلی کی انتخابی مہم کو پوری طرح سنبھالا۔ ان کا پہلا جلسہ 18 مئی کو چاندنی چوک کے امیدوار جے پی اگروال کے لیے تھا۔ اس کے بعد، انہوں نے 23 مئی کی صبح شمال مشرقی لوک سبھا کے امیدوار کنہیا کمار کے لیے اور پھر شمال مغربی دہلی کے امیدوار ادت راج کے لیے دوسری ریلی کی۔ یہاں انہوں نے ٹاؤن ہال پروگرام کے تحت خواتین کے انصاف پر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی ایم سی کے خلاف اشتہار پر ہنگامہ، کلکتہ ہائی کورٹ نے لگائی پابندی، بی جے پی پہنچی سپریم کورٹ
اس فہرست میں چوتھا نام پرینکا گاندھی کا تھا، انہوں نے بھی کسی پروگرام میں شرکت نہیں کی۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی نام تھے۔لیکن ان میں سے سچن پائلٹ دہلی میں انتخابی مہم چلاتے نظر آئے۔ انہوں نے کانگریس کے ساتھ ساتھ اے اے پی کی مہم میں حصہ لیا اور اس کے علاوہ وہ زیادہ تر دہلی سے دور ہی رہے۔
بھارت ایکسپریس