Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: ممتا کو لے کر کانگریس میں چھڑی جنگ ! ملکارجن کھرگے نے ادھیر رنجن کے لیے کہی یہ بات …

کھرگے نے کہا کہ ہم جو بھی فیصلہ کریں گے اس پر عمل کرنا ہوگا اور اگر کوئی اس پر عمل نہیں کرتا ہے تو اسے باہر جانا ہوگا۔

ملک میں لوک سبھا انتخابات کا ماحول اپنے عروج پر ہے اور اسی درمیان کانگریس کے اندر جنگ چھڑ گئی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بنگال کانگریس کے سربراہ ادھیر رنجن چودھری کو باہر جانے کا اشارہ دیا ہے، وہیں ادھیر بھی مسلسل باغی موقف اختیار کر رہے ہیں۔ فی الحال اس جنگ کی وجہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی بتائی جا رہی ہے۔

کھرگے ہفتہ کو ممبئی میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ اس دوران ایک صحافی نے ان سے ممتا بنرجی کے بارے میں سوال کیا۔ اس پر کھرگے نے واضح کیا کہ ‘ممتا جی انڈیا اتحاد اتحاد کا حصہ ہیں۔’ جب انہیں بتایا گیا کہ بنگال کانگریس کے سربراہ ادھیر رنجن ان کی مخالفت کر رہے ہیں تو اس کے جواب میں کھر گے نے کہا کہ فیصلہ کرنے والے وہ نہیں بلکہ فیصلہ کرنے والے ہم ہیں۔ اس لیے ہم جو بھی فیصلہ کریں گے وہ درست ہوگا۔ ہم جو فیصلہ کریں گے اس پر عمل کرنا پڑے گا اور اگر کوئی اس پر عمل نہیں کرے گا تو اسے باہر جانا پڑے گا۔

ادھیر نے یہ بات کھرگے کے بیان کے بعد کہی۔

دوسری طرف کھرگے کے اس بیان کے بعد بھی ادھیر رنجن چودھری کا موقف ممتا بنرجی کے تئیں نرم نہیں ہوا اور انہوں نے صاف کہہ دیا کہ بنگال میں کانگریس کو برباد کرنے والے کسی کے ساتھ ہمدردی نہیں کر سکتے۔ پارٹی کا سپاہی ہونے کے ناطے میں اس لڑائی کو نہیں روک سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری لڑائی (ٹی ایم سی کے خلاف) ایک نظریاتی لڑائی ہے۔ یہ ذاتی لڑائی نہیں ہے۔ بنگال میں ہم پارٹی کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور ٹی ایم سی دونوں ساتھ ہیں۔ وہ بنگال میں ایک دوسرے سے ہاتھ ملا کر ریاست کے انتخابات کو دو جماعتی بنانا چاہتے ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ اگر ملک  میں مخلوط حکومت بنتی ہے تو ٹی ایم سی باہر سے مدد فراہم کرے گی۔ اس کے بعد کانگریس میں تنازعہ شروع ہو گیا ہے کیونکہ ادھیر نے ممتا بنرجی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے ان پر بھروسہ نہیں ہے۔ وہ انڈیا اتحاد سے مختلف ہے۔ اب وہ ہم سے ملنے کی کوشش کر رہی ہیں، کیونکہ انہیں احساس ہے کہ ہم قومی سطح پر مضبوط ہو رہے ہیں۔ تو کھرگے نے ادھیر کو خبردار کیا ہے۔ اس کے بعد یہ مانا جا رہا ہے کہ کانگریس میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read