Bharat Express

Mamata Banerjee

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ وہ آر جی کر کیس میں سیالدہ کورٹ کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ سب نے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا لیکن عمر قید کی سزا ملی۔ اب، انہوں نے کہا ہے کہ وہ مجرم کی سزائے موت کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ اس واقعہ کے بارے میں جان کر انتہائی دکھی اور صدمے میں ہیں۔ ملزمان کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا، ’’میں بہت صدمے میں ہوں کہ مجھے نہیں معلوم کہ ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیسے کروں، بھگوان چیتالی کو زندگی میں آگے بڑھنے کی طاقت دے۔‘‘

فروری 2024 میں، سندیشکھلی علاقے میں کچھ مقامی ٹی ایم سی لیڈران پر خواتین کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور زمین ہتھیانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم ممتا نے پیر (30 دسمبر 2024) کو کہا، ’’میں جانتی ہوں کہ اس کے پیچھے ایک بڑا کھیل تھا اور اس میں پیسے کا اثر تھا۔

ممتا بنرجی کی انڈیا الائنس کی لیڈر بننے کی خواہش پر سندیپ دکشت نے کہا کہ 'سینئر لیڈر فیصلہ کریں گے کہ انڈیا الائنس کا کنوینر کون ہو گا'۔ انہوں نے ممتا بنرجی پر کچھ سنگین الزامات بھی لگائے ہیں۔

احتیاطی تدابیر کے طور پرانہوں نے ریاستی پولیس پر زور دیا کہ وہ تقریب کے دوران ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے چوکسی بڑھائے۔ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سی ایم ممتا بنرجی نے کہا، "کالی پوجا جلد آرہی ہے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر سکانت مجمدار نے کہا، "دس سالہ بچی کو نہیں بچایا جا سکا؟ لڑکی کو بچانے کے لیے دو سویلین رضاکار تعینات نہیں کیے جا سکے

سی ایم ممتا نے کہا کہ اگر ان ڈیموں کو صاف کیا جاتا تو دو لاکھ کیوسک اضافی پانی جمع ہو سکتا تھا۔ ممتا نے کہا کہ پانی چھوڑنے کی یہ کارروائی پہلے سے منصوبہ بند ہے اور مغربی بنگال کو مشکل میں ڈالنے کے لیے کی گئی ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ممتا حکومت کے وکیل کپل سبل سے کہا، 'آپ کو خواتین کی رات کی شفٹ کے معاملے کو بھی دیکھنا ہوگا۔ سیکورٹی ہر قیمت پر فراہم کی جانی چاہئے اور بنگال حکومت کو اپنے نوٹیفکیشن کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا، "کولکاتہ پولیس کمشنر ونت گوئل اور شمالی ڈویژن کے ڈپٹی کمشنر ابھیشیک گپتا کا تبادلہ کیا جائے گا۔ ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا تھا کہ گوئل نے پہلے انہیں بتایا تھا کہ وہ عہدہ چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کا ان پر سے اعتماد ختم ہوگیا ہے۔ "

ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ کو ایک ای میل میں لکھا تھا کہ وہ گزشتہ 35 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں اور اپنے پانچ مطالبات کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔