Bharat Express

Mamata Banerjee

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ جونیئر ڈاکٹروں کے ساتھ ملاقات کو براہ راست ٹیلی کاسٹ نہیں کیا جا سکتا، جیسا کہ ان ککا مطالبہ تھا، کیونکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

ایک احتجاجی ڈاکٹر نے یہاں اپنی گورننگ باڈی کی میٹنگ کے بعد پی ٹی آئی کو بتایا، ’’ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے اور متوفی کو انصاف نہیں ملا‘‘۔ ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور کام پر واپس نہیں جائیں گے۔

سپریم کورٹ نے پوچھا ہے کہ اس معاملے میں تحقیقات کی کیا حیثیت ہے؟ سی بی آئی نے اس معاملے کی جانچ کی اسٹیٹس رپورٹ سیل بند لفافے میں عدالت میں پیش کی ہے۔ اس معاملے میں وکیل کپل سبل نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے 23 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت کا رویہ عدم تعاون کا ہے۔ اس سے سی آئی ایس ایف کے کام میں دشواری ہو رہی ہے۔ آر جی کار ہسپتال میں تعینات سی آئی ایس ایف کے 97 اہلکاروں میں سے 54 خواتین ہیں۔

اس کے علاوہ نادیہ کے کرشن گنج میں ایک نابالغ کو عصمت دری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ الزام ہے کہ جب لڑکی شاپنگ کرکے گھر واپس آرہی تھی تو پڑوسی نے باغ میں اس کی عصمت دری کی۔ اس کے علاوہ ملزم نے لڑکی کو دھمکیاں بھی دیں۔

پرگنہ کے مدھیم گرام میں نابالغ لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزام میں مشتعل ہجوم نے ملزم کے گھر اور اس کے رشتہ دار کی دکان میں توڑ پھوڑ کی۔ اس دوران پولیس کو بھیڑ پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

ٹی ایم سی مرکز سے عصمت دری کرنے والوں کو سزائے موت دینے کا قانون پاس کرنے کی وکالت کرے گی۔جبکہ بی جے پی بھی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک ہفتہ تک جاری رہنے والی مہم کے حصے کے طور پر اپنا احتجاج جاری رکھے گی۔

جے شاہ آئی سی سی میں سینئر عہدے پر فائز ہونے والے پانچویں ہندوستانی ہیں۔ اس سے پہلے این سری نواسن (2014–15) اور ششانک منوہر (2016–2020) نے آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دی ہیں، جب کہ جگموہن ڈالمیا (1997–2000) اور شرد پوار (2010–2012) آئی سی سی کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ترنمول کانگریس چھاترا پریشد کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقد ایک ریلی میں ممتا نے کہا کہ اسمبلی میں بل پاس کروا کر وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ عصمت دری کے مجرموں کو سزائے موت دی جائے۔

ممتا بنرجی نے کہا، میں احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں سے کام پر واپس آنے کی درخواست کرتی ہوں۔ ہم ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے۔