Bharat Express

West Bengal Assembly: بنگال میں ریپ کرنے والے کو سزائے موت! ممتا حکومت لائے گی بل، جلد شروع ہوگا اسمبلی کا خصوصی اجلاس

ترنمول کانگریس چھاترا پریشد کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقد ایک ریلی میں ممتا نے کہا کہ اسمبلی میں بل پاس کروا کر وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ عصمت دری کے مجرموں کو سزائے موت دی جائے۔

آج شام ختم ہوسکتی ہے ڈاکٹروں کی ہڑتال، ممتا بنرجی کا دعویٰ - 99 فیصد مطالبات منظور

West Bengal Assembly: مغربی بنگال اسمبلی کا خصوصی اجلاس پیر سے شروع ہو سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ (28 اگست) کو ترنمول کانگریس چھاترا پریشد کے یوم تاسیس پر منعقد ایک ریلی میں اسمبلی اجلاس بلانے کا اشارہ دیا تھا۔ کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس جیسے واقعات کے بارے میں ممتا نے کہا تھا کہ وہ مقررہ وقت کے اندر اس گھناؤنے جرم کے مجرموں کو پھانسی دینے کے لیے اسمبلی میں بل پاس کروائیں گی۔ یہ بل منگل کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

درحقیقت، کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کے ساتھ بربریت کے معاملے میں ممتا حکومت بیک فٹ پر ہے۔ پولیس پر مقدمے کی ابتدائی تفتیش کے دوران غفلت برتنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ بی جے پی کی قیادت میں لوگوں نے ممتا حکومت کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا ہے۔ سی ایم ممتا کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ بنگال میں بدھ کو بند کی کال بھی دی گئی تھی جس کا خاصا اثر ہوا ہے۔ کئی مقامات پر ٹی ایم سی-بی جے پی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

گورنر نے بل کو لٹکایا تو کریں گے احتجاج: ممتا بنرجی

ترنمول کانگریس چھاترا پریشد کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقد ایک ریلی میں ممتا نے کہا کہ اسمبلی میں بل پاس کروا کر وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ عصمت دری کے مجرموں کو سزائے موت دی جائے۔ اگر گورنر سی وی آنند بوس نے بل کی منظوری میں تاخیر کی تو احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، “ہم اگلے ہفتے اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں ترمیمی بل پاس کریں گے۔ پھر ہم اسے منظوری کے لیے گورنر کے پاس بھیجیں گے۔ اگر وہ بل کو لٹکا دیتے ہیں تو ہم راج بھون کے باہر احتجاج کریں گے۔”

یہ بھی پڑھیں- CM Mamata Banerjee: ‘میں نے طلبہ کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولا’، بنگال کے احتجاجی بیان پر سی ایم ممتا کی وضاحت

استعفیٰ کے مطالبے پر ممتا بنرجی نے کیا کہا؟

اس کے ساتھ ہی کولکاتہ معاملے کے بعد ممتا کے سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں بی جے پی سے پوچھتی ہوں کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی اتر پردیش، مدھیہ پردیش، منی پور اور آسام میں خواتین پر مظالم کو روکنے میں ناکام رہے تو استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ کا مطالبہ اس لیے کیا جا رہا ہے کہ انہیں انتخابات میں شکست کا سامنا ہے۔ وہ (بی جے پی) اچھی طرح جانتی ہے کہ وہ مستقبل میں بھی الیکشن نہیں جیتنے والی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read